افغانستان میں TTP اورBLA کیخلاف بڑی عید کے بعد بڑی کارروائی کا فیصلہ

افغان حکومت نے پاکستان مخالف کارروائیوں سے باز نہ آنے والے ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے دہشتگردوں کے خلاف بڑی عید کے بعد بڑی کارروائی کافیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق افغان طالبان نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کیلئے پاکستان کے خلاف کارروائی کرنے والے ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے شدت پسندوں کو الٹی میٹم دے دیا ہے اور واضح کیا ہے کہ اگر انہوں نے احکامات نہ مانے تو انھیں نشان عبرت بنا دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق دہشت گردی میں ٹی ٹی پی کی سہولت کاری کرنے اور مدد دینے پر افغان طالبان کے جنگجوؤں اور عہدیداروں کو بھی متنبہ کیا گیا ہے کہ ان کے خلاف شواہد آنے پر سخت کارروائی کی جائے گی۔
روزنامہ امت کی ایک رپورٹ کے مطابق افغانستان، پاکستان اور چین کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں اور افغانستان کے اندر چین کے نمائندوں کی وزیر دفاع مولوی یعقوب اور وزیر داخلہ سراج الدین حقانی سے ملاقاتوں میں اس ایشو پر بات چیت کی گئی کہ پاکستان کو اس وقت بھارت سے خطرات لاحق ہیں۔ ایسے میں پاکستان کیخلاف شدت پسندوں کی کارروائیوں سے پاکستان کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اس لئے افغانستان کو پاکستان کی شکایات کا نہ صرف ازالہ کرنا چاہیے بلکہ ان کا بھرپور ساتھ بھی دینا چاہیے۔ ذرائع کے بقول افغان پولیس اکیڈمی کے سربراہ مولوی سعید الرحمان نے گزشتہ دنوں اس حوالے سے کیڈٹس کو مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ کے فرمان سے آگاہ کر دیا ہے کہ پاکستان سمیت تمام اسلامی اور ہمسایہ ممالک میں جہاد کے نام پر کارروائی کرنا شرعا جائز نہیں۔ لہذا افغان کیڈٹس اور باشندے پاکستان کے خلاف کارروائیوں سے نہ صرف گریز کریں۔ بلکہ پاکستان مخالف تنظیموں کی مدد بھی نہ کریں۔ دوسری جانب افغان وزیر دفاع مولوی محمد یعقوب نے سعودی عرب روانگی سے قبل تمام طالبان جنگجوؤں اور افغان اداروں کو سختی سے ہدایت دی ہے کہ وہ طالبان کے امیر مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ کی نہ صرف اطاعت کریں۔ بلکہ ان کی جہاد کے حوالے سے فتوے کا بھی پاس رکھیں ۔ انہوں نے حکام کو مزید کہا کہ پاکستان کی جانب سے پیش کردہ تمام شواہد کو جانچ پڑتال کے بعد ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کریں اور آئندہ کسی کو بھی ایسے اقدامات کی اجازت نہ دی جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ جس نے بھی آئندہ مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ یا وزارت دفاع کی ہدایات کی خلاف ورزی کی تو اسے سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ذرائع کے مطابق مولوی یعقوب کی جانب سے سخت ہدایات کے بعد وہ افغان علما جو مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ کے فتوے پر اعتراض کر رہے تھے، خاموش ہو گئے ہیں۔ بعض علما کا مشرقی افغانستان سے تعلق ہے اور انہوں نے ہیبت اللہ اخونزادہ کے فتوے کو جہاد کے احکامات سے روکنا قرار دیا ہے۔ تاہم وزیر داخلہ سراج الدین حقانی کی جانب سے ان علما سے رابطہ اور ان کے خلاف کارروائی کےانتباہ کے بعد کئی علما نے سوشل میڈیا سے اپنی ویڈیوز ہٹادی ہیں۔
افغان وزارت داخلہ کے نائب ترجمان ملا فطرت کے مطابق پاکستان کی جائز شکایات پر کارروائی کی جائے گی۔ پاکستان افغانوں کا دوسرا گھر ہے اور پاکستان کی سلامتی افغانوں کو عزیز ہے۔ بعض سابق حکومت کے عہدیدار جو ماضی میں سی آئی اے اور بھارتی ایجنسیوں کے ساتھ کام کر چکے ہیں، باہر بیٹھ کر افغان طالبان رہنماؤں کے ناموں کو استعمال کر کے پاکستان اور افغانستان کے درمیان اختلافات پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان غلط فہمیاں پیدا ہو رہی ہیں۔
کنفیوژن در کنفیوژن : عمران خان مذاکرات چاہتے ہیں یا احتجاج ؟
مبصرین کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ پیش رفت کے پیچھے چین کا ہاتھ ہے۔کیونکہ امریکی صدر کی جانب سے بگرام ایئر پورٹ واپس لینے اور افغانوں سے اسلحہ کی واپسی کے اعلانات کے بعد چین نے پاکستان، ایران اور افغانستان کے درمیان نا صرف اختلافات کو ختم کرنے کی کوششیں کی ہیں بلکہ افغان حکمرانوں کو متنبہ کیا ہے کہ پاکستان اور ایران کے ساتھ ان کی کشیدگی کی وجہ سے امریکا کو موقع مل جائے گا اور وہ افغانستان کے اندر سے اپنے سابق اتحادیوں کی مدد سے طالبان کے خلاف بغاوت کر دیں گے۔اس لئے افغان طالبان ایران کے ساتھ پانی اور پاکستان کے ساتھ دہشت گردی کے مسئلے کو حل کرے۔ ذرائع نے بتایا کہ بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کیخلاف عید کے بعد ایران اور افغان حکومتوں کی جانب سے کارروائی کا امکان ہے۔ کیونکہ پاکستان نے ایران کے ساتھ اسٹرٹیجک بات چیت مکمل کر لی ہے اور چین میں افغان وفد کے سامنے ایک ہی مطالبہ رکھا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف افغان حکومت خود کارروائی کرے۔ البتہ انہیں جو بھی مدد کی ضرورت ہو، پاکستان مہیا کرے گا۔ افغانستان کے علاقے پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہوں۔ پاکستان کو افغانستان سے کچھ اور نہیں چاہیے اور اس کے بدلے میں افغانستان کو گوادر پورٹ سمیت تجارتی راہداریوں تک رسائی دی جائے گی۔