ہتک آمیز مواد !

تحریر : عطا ء الحق قاسمی

بشکریہ : روزنامہ جنگ

ایک وقت تھا کہ لاہور کے علاوہ اسلام آباد بھی ادیبوں کا گڑھ بن چکا تھا۔ یہاں جوش ملیح آبادی، ممتاز مفتی،قدرت اللہ شہاب، محمد منشا یاد، رشید امجد، پروین شاکر ، صدیق سالک، شفیق الرحمان، کرنل محمد خاں،سید ضمیر جعفری، احمد فراز، احمد دائود اور بہت سے دوسرے سینئر اور قابل ذکر جونیئر ادیب رہتے تھے اوپر میں نے جو نام لکھے ہیں وہ تقدیر و تاخیر کے بغیر لکھے ہیں اسلام آباد آج بھی تہی دامن نہیں ہے آج بھی وہاں ایسے شاعر ادیب اور نقاد موجود ہیں جو ماضی کی ادبی تاریخ کا تسلسل ہیں اسلام آباد جاتا تھا تو شفیق الرحمان ، کرنل محمد خاں، محمد منشا یاد، ضمیر جعفری اور چند دوسرے دوستوں سے ملاقات کا موقع ملتا تھا آج بھی جانا ہوتا ہے تو خالی ہاتھ واپس نہیں آتا وہاں آج بھی ایک درجن کے قریب قابل ذکر ادیب موجو د ہیں ۔

اسلام آباد میں میری زیادہ ملاقاتیں شفیق الرحمان، کرنل محمد خاں اور ضمیر جعفری سے ہوتی تھیں۔ شفیق الرحمان بہت کم آمیز تھے لیکن میرے اور امجد کے ساتھ بہت کھل جاتے تھے کھانے پر بلاتے اور مجھے یہ دیکھ کر حیرت ہوتی کہ ایک پلیٹ میں چھلے ہوئے لہسن بھی ہوتے جو ان کی خوراک کا لازمی حصہ تھے شفیق صاحب ہمیشہ ایک کرم کرتے اور وہ یہ کہ طنزو مزاح پر مشتمل انگریزی کتابیں اور رسالے ہمیں گاہے گاہے ایک وزنی پیکٹ کی صورت میں ارسال کرتے رہتے چنانچہ میرے پاس ’’پنچ‘‘ کے پرانے پرچوں کا ڈھیر اور کتابوں کی ڈھیریاں الگ سے ہیں۔ ایک دفعہ انہوں نے مجھے انگریزی کی دو کتابیں بھیجیں جن کا اردو ترجمہ ’’ہتک آمیز مواد‘‘ اور ’’مزید ہتک آمیز مواد‘‘ کیا جا سکتا ہے یہ کتابیں مختلف النوع افراد کے بارے میں ہیں جو دوہزار کٹیلےجملوں پر مشتمل ہیں میں آج آپ کو ان میں سے چند ہتک آمیز جملے سنانا چاہتا ہوں ،میں تو محظوظ ہوا تھا آپ بھی محظوظ ہوں!!

میاں بیوی

وہ دانتوں کے علاج کیلئے ہمیشہ کسی خاتون دندان ساز کے پاس جاتا ہے دراصل اسے اس امر سے ریلیف ملتاہے کہ خاتون خانہ کے برعکس یہ خاتون اسے منہ بند رکھنے کی بجائے منہ کھولنے کیلئے کہتی ہے ۔

واضح اعدادوشمار کے باوجود وہ یہ بات تسلیم نہیں کرتا کہ غیر شادی شدہ کے مقابلے میں شادی شدہ افراد کی عمر طویل ہوتی ہے اس کا کہنا ہے کہ شادی شدہ افراد کی عمر طویل نہیں ہوتی بلکہ انہیں صرف محسوس ہوتی ہے !ان کی شادی کو پانچ برس گزر گئے ہیں مگر خاتون خانہ نے شوہر کی ماہانہ آمدنی شوہر سے ابھی تک چھپا رکھی ہے ۔

کتنی دفعہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ وہ اپنے شوہر کے سامنے گھٹنوں کے بل جھک جاتی ہے اور کہتی ہے کہ اب چارپائی کے نیچے سے نکل آئو ۔

جھگڑے کی صورت میں وہ تلخی ختم کرنے کے لئے جلد ہی سمجھوتے پر پہنچ جاتے ہیں یعنی شوہر خیرسگالی کے طور پر اپنی غلطی تسلیم کرلیتا ہے اور وہ خیر سگالی کے طور پر اسے معاف کردیتی ہے۔

عورتیں اور عمر

اس کا ایک جڑواں بھائی ہے جو ہوبہو اس کے مشابہ ہے ایک ہی روز پیدا ہونے والے اس بھائی بہن میں ایک معمولی سا فرق ہے اور وہ یہ کہ بھائی49 سال کا ہے جبکہ وہ ابھی39 سال ہی کی ہے۔

اس کا خاوند ڈپلومیٹ ہے چنانچہ وہ اپنی بیوی کی سالگرہ یاد رکھتا ہے یہ بھول جاتا ہے کہ کتنی ویں سالگرہ ہے۔

اسے وہ لوگ برے نہیں لگتے جو اس سے تعلقات کا ڈھنڈورا پیٹ دیتے ہیں کیونکہ وہ جس عمر میں ہے اسے اس قسم کی پبلسٹی کی شاید ضرورت ہے۔

خودپرست

اس کاخیال ہے کہ اس کے چہرے سے شعاعیں پھوٹتی ہیں چنانچہ جب آپ اسے دیکھنے لگتے ہیں وہ دھوپ کی عینک آپ کے ہاتھ میں تھما دیتا ہے۔

اس کا قد پانچ فٹ چھ انچ اور اس کی انا چھ فٹ پانچ انچ ہے۔

جب آپ اسکی ذہانت کی تعریف کریں گے تو وہ انکساری سے کہے گا میں شرط لگانے کوتیار ہوں کہ تم یہ بات ہر اس شخص کو کہتے ہو جو ذہین ہے۔

اپنی گزشتہ سالگرہ پر اس نے اپنے والدین کو مبارکباد کا تار بھیجا !

اس کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے محتاط رہیں کیونکہ آپ اس شخص کے بارے میں گفتگو کر رہے ہیں جس سے وہ محبت کرتا ہے ۔

مجھ سا ہو تو سامنے آئے !

بور شخصیتیں

وہ اتنا بور ہے کہ ایٹمی حملے کے دوران بھی کوئی شخص اس کی خندق میں پناہ لینا پسند نہیں کرے گا!

وہ صرف اسی صورت میں اپنی زبان کھولتا ہے جب اس کے پاس کہنے کے لئے کچھ نہیں ہوتا!

وہ آپ کو کمپنی دیئے بغیر پرائیویسی سے محروم کردیتا ہے !

اگر آپ کو ایک جگہ بیٹھے دو آدمیوں میں سے ایک سخت بور نظر آئے تو جان لیں کہ بور آدمی دوسرا ہے!

وہ بہت کلچر ڈ ہے وہ آپ کو ہرموضوع پر بور کرسکتا ہے۔

اگر آپ اس کی کمپنی میں خوش ہوتے ہیں تو یہ آپ کی اپنی خوشی ہے !

Check Also
Close
Back to top button