انڈیا کی اپنے رافیل طیاروں کی تباہی چھپانے کی کوشش ناکام

مودی سرکار کے مسلسل انکار کے بعد بھارتی فوج نے پہلی بار حالیہ پاک بھارت جنگ کے دوران پاک فضائیہ کے ہاتھوں اپنے کئی لڑاکا طیاروں کی تباہی کی تصدیق کر دی ہے۔ انڈین فوج کے چیف آف ڈیفنس سٹاف انیل چوہان نے بلومبرگ ٹی وی کو دئیے گئے اپنے انٹرویو میں اعتراف کیا ہے کہ حالیہ کشیدگی میں پاکستان نے کئی انڈین طیارے مار گرائے، تاہم ان کا مزید کہنا تھا یہ اہم نہیں کہ طیارے گرے، اہم یہ ہے کہ بھارت کے طیارے کیوں گرے؟ اپنے انٹرویو کے دوران انڈین ڈیفنس چیف نے اگرچہ بھارتی طیارے گرنے کی تصدیق کی ہے تاہم پاکستان کے ہاتھوں تباہ ہونے والے طیاروں کی تعداد بتانے سے انکار کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ بھارتی حکومتی و فوجی قیادت میں سے کسی نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان نے انڈیا کے طیارے گرائے تھے۔‘ جنرل انیل چوہان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب ایک روز قبل ہی انڈیا کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی بی جے پی کے رہنما سبرامنیئن سوامی نے ایک پوڈ کاسٹ کے دوران اعتراف کیا تھا کہ پاکستان نے انڈین فضائیہ کے پانچ طیارے تباہ کیے۔بی جے پی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ’پاکستان نے اپنے جہاز بھیج کر انڈین جہاز تباہی کیے اور یہ چینی ساختہ جہاز تھے، جنہیں نشانہ بنایا گیا۔‘سبرامنیئن سوامی نے پاکستانی طیاروں کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاکستان کو جو چین نے جہاز دیے، وہ بہت اچھے تھے جبکہ فرانس نے انڈیا کو جو جہاز دیے وہ اچھے نہیں تھے۔‘انہوں نے انڈین وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’فرانسیسی رفال طیارے انڈیا کے لیے اچھے نہیں تھے اور اس معاملے پر مودی کے ہوتے ہوئے تحقیقات بھی نہیں ہو سکتیں۔‘
تاہم اب بلوم برگ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے بھارتی ڈیفنس چیف نےپاکستان کے ہاتھوں بھارتی طیاروں کی تباہی کی تصدیق کر دی ہے ۔ 31 مئی کو ’بلوم برگ‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں میزبان کی جانب سے انڈین طیارے گرنے کے سوال کے جواب میں انڈین چیف آف ڈیفنس سٹاف انیل چوہان نے کہا: ’ہمارے لیے یہ اہم نہیں کہ طیارے گرے، یہ اہم ہے کہ یہ کیوں گرے۔‘میزبان نے تصدیق کے لیے دوبارہ سوال کیا کہ ’کیا کم از کم ایک جہاز گرا؟‘ تو انڈین چیف آف ڈیفنس سٹاف نے اس پر ہامی بھرلی۔انیل چوہان کا کہنا تھا: ’اچھی بات یہ ہے کہ ہم نے اس بات کو سمجھا کہ ہم سے کیا ٹیکٹیکل غلطی ہوئی اور پھر اس کو درست کرتے ہوئے دو دن بعد ہم نے پھر اس پر عمل کیا اور دوبارہ جہاز اڑاتے ہوئے لانگ رینج ٹارگٹ کیے۔‘انٹرویو کے دوران بلوم برگ کی میزبان نے سوال کیا کہ پاکستان کی جانب سے چھ انڈین جہاز مار گرانے کا دعویٰ کیا گیا،جس پر انڈین جنرل انیل چوہان نے پاکستان کے چھ انڈین جنگی طیارے مار گرانے کے دعوے کو ’بالکل غلط‘ قرار دیا تاہم یہ بتانے سے انکار کیا کہ انڈیا کے کتنے جیٹ طیارے گرے۔ ان کا کہنا تھا کہ : ’جہازوں بارے پاکستان کا دعویٰ درست نہیں اور نہ ہی ہمارے لیے اہم ہے۔’اہم یہ ہے کہ طیارے کیوں گرے اور اس کے بعد ہم نے کیا کیا۔‘انڈین جنرل نے انٹرویو میں اپنی فضائیہ کے طیارے گرنے کا اعتراف تو کیا مگر کتنے طیارے گرے اس کے بارے میں کوئی واضح جواب نہیں دیا گیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل نو مئی کو ایک بریفنگ میں رفال طیاروں کے نقصان کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انڈین فضائیہ کے ایئر مارشل اے کے بھارتی نے کہا تھا کہ ’نقصانات لڑائی کا حصہ ہوتے ہیں اور میں اس سے زیادہ تفصیل نہيں بتاسکتا، اس سے فریق مخالف کو فائدہ ہوتا ہے۔‘تاہم پاک بھارت سیز فائر کے بعد انڈین ریاست تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے اُس وقت سیاسی طوفان برپا کر دیا تھا جب انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی سے کہا تھا کہ وہ بتائیں کہ حالیہ کشیدگی میں کتنے رفال لڑاکا طیاروں کو ’پاکستان نے مار گرایا۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’نریندر مودی کے لائے ہوئے رفال طیاروں کو پاکستان نے مار گرایا۔ کتنے رافیل کو مار گرایا گیا اس پر کوئی بحث نہیں ہے۔ نریندر مودی جواب دیں کہ حالیہ جنگ میں پاکستان نے کتنے رفال طیارے مار گرائے۔ آپ ہمیں اس کا حساب دیں۔‘
نواز شریف کا دوبارہ سیاسی طور پر متحرک ہونے کا فیصلہ
یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان نے 6 بھارتی طیارے مار گرائے، جس کی آزادانہ تصدیق نہیں ہو سکی تھی، بھارت کی حکومت نے اس سے قبل اس بات پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا تھا کہ آیا اس کے طیارے تباہ ہوئے یا نہیں۔
خیال رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام پر ہونے والے حملے کو جواز بنا کر پہلے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کرتے ہوئے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا اور پھر 6 اور 7 مئی کی درمیانی شپ پاکستان اور آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں پر میزائل داغے۔ بعدازاں بھارت نے 10 مئی کو ایک بار پھر پاکستان کے نور خان ائیر بیس اور رحیم یار خان ائیر پورٹ پر میزائلوں سے حملے کیے جس کا پاکستان نے بھرپور جواب دیتے ہوئے بھارت کے خلاف آپریشن بنیان مرصوص شروع کیا جس میں بھارت کے 3 رافیل طیاروں سمیت 6 لڑاکا طیارے گرائے اور آدم پور اور ادھم پور سمیت کئی ائیر فیلڈز اور ایمونیشن ڈپوز کو تباہ کردیا۔پاکستان کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی کے بعد بھارت کو اپنی شکست نظر آنے لگی تو بھارت نے امریکا اور دیگر اتحادیوں سے جنگ بندی کی درخواست کی جس کے بعد دونوں ممالک کے سیز فائر ہوئی تھی۔