کیا یوکرین کا کامیڈین صدر زی لنسکی تیسری عالمی جنگ چاہتا ہے ؟

سال 2019 میں یوکرائن کے صدر منتخب ہونے والے کامیڈین اداکار زی لینسکی کی رعونت کے نتیجے میں روس کی جانب سے مسلط کی جانے والی جنگ نے تین برس میں یوکرائین کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے، اس دوران اگر امریکہ اپنے روایتی حریف روس کی دشمنی میں یوکرائن کا ساتھ نہ دیتا اور اسے ساڑھے تین سو ارب ڈالرز کا اسلحہ اور امداد نہ دیتا تو روس اب تک یوکرائین کو ہڑپ کر چکا ہوتا۔ آج یوکرائن کی تباہی کا صرف ایک شخص ذمے دار ہے اور وہ ہے زی لنسکی۔ اس شخص نے ایک طرف جنگ چھیڑ کر اپنا ملک تباہ کروا دیا اور دوسری طرف مارشل لاء لگاتے ہوئے جنگ کے خاتمے تک خود کو صدر بھی ڈکلیئر کر دیا۔

معروف اینکر پرسن اور تجزیہ کار جاوید چوہدری اپنی تازہ تحریر میں ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ جب زی لنسکی صدر بنے تو یوکرائین اور روس کے باہمی تعلقات خراب تھے، لیکن یوکرائنی عوام کا خیال تھا کہ زی لنسکی روس کے ساتھ تنازع ختم کردے گا جس کے بعد سرحدوں کی ٹینشن ختم ہو جائے گی، زی لنسکی نے اپنی الیکشن مہم کے دوران بھی یہ وعدہ کیا تھا۔ اس نے کام یاب ہونے کے بعد روس کے ساتھ اپنے تعلقات ٹھیک کرنے کی کوشش بھی کی لیکن وہ انتہائی ناتجربہ کار، نالائق اور منہ پھٹ ہونے کی وجہ سے ایسا کرنے میں ناکام رہا۔ اس نے سب سے بڑی غلطی یہ کی کہ نیٹو فورسز کو یوکرائین میں اڈے بنانے کی اجازت دے دی جو کہ روس کے لیے ناقابل قبول تھا۔ وجہ یہ تھی کہ اگر ایک بار نیٹو کے پردے میں یوکرائین میں امریکی میزائل نصب ہو جاتے تو روس غیر محفوظ ہو جاتا۔ چنانچہ روس زی لنسکی کو روکنے کے لیے وارننگ دیتا رہا لیکن وہ باز نہ آیا۔ بالآخر صدر پیوٹن نے فروری 2022 میں یوکرائین پر حملہ کر دیا۔

 جاوید چوہدری کہتے ہیں کہ زی لنسکی اگر سمجھ دار ہوتا تو وہ روس کو اس حد تک نہ آنے دیتا لیکن ایک اداکار ہونے کے ناطے اس نے سڑکوں پر ایکٹنگ کرتے ہوئے "ہم عظیم قوم ہیں” اور ،”ہم تمہیں ناکوں چنے چبوا دیں گے” کے نعرے لگانا شروع کر دیے۔ سوشل میڈیا اور میڈیا ان نعروں پر قومی نغمے بنانے لگا، اس کا یہ نتیجہ نکلا 24 فروری کو روس نے یوکرائین پر حملہ کر دیا اور پورے ملک کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا۔ اب اہم ترین سوال یہ ہے کہ زی لنسکی نے یہ سب کیا کیوں؟ اسکے بارے میں سب سے پاپولر تھیوری یہ ہے کہ یہ دراصل ایک یہودی پلان ہے، کیونکہ زی لنسکی کا تعلق ایک یہودی خاندان سے ہے اور اسرائیل اس وقت ایک بڑی جنگ چاہتا ہے، اسی لیے اس نے ایک طرف غزہ کی شکل میں مشرق وسطیٰ میں آگ لگا دی ہے اور دوسری طرف یہ یورپ کو تنور میں دھکیل رہا ہے۔ یہ دونوں جنگیں کسی بھی وقت تیسری عالمی جنگ میں بدل سکتی ہیں اور یہ اسرائیلی منصوبہ ہے اور زیلنسکی اس منصوبے کا حصہ ہے چناں چہ اس نے جان بوجھ کر اوول آفس میں امریکی صدر اور نائب صدر کے ساتھ کیمروں کے سامنے بدتمیزی کی تاکہ امریکا پیچھے ہٹ جائے اور یوکرائین اور روس کی جنگ پورے یورپ کو اپنی لپیٹ میں لے لے۔

امریکی صدر ٹرمپ تڑیاں لگانے کے باوجود کمزور کیوں ہو رہے ہیں؟

جاوید چودھری کے بقول یہ تھیوری کوئی اتنی غلط بھی نہیں کیوں کہ یہ جنگ اگر اب تک صرف یوکرائین تک محدود ہے تو اس کی واحد وجہ امریکا ہے، امریکا نے ہی اسے آگے نہیں بڑھنے دیا، اگر امریکہ راستے سے ہٹ گیا تو اس آگ کو پھیلنے میں دیر نہیں لگے گی لہٰذا زی لنسکی جان بوجھ کر گندی سی شرٹ اور ٹراؤزر پہن کر امریکی صدر سے ملنے گیا اور پھر کیمروں کے سامنے دنیا کی واحد سپر پاور کے صدر کی بے عزتی کر دی جس کا مقصد جنگ کو پھیلانا ہے۔

Back to top button