کراچی میں دو دن میں 11 بار زلزلے کے جھٹکے، شہریوں میں خوف و ہراس

کراچی میں اتوار سے اب تک 11 بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ زلزلے کی وجہ سےکئی مکانات کی دیواروں پر دراڑیں پڑگئیں۔

کراچی کے مختلف علاقوں میں رات 12 بج کر 53 منٹ پر پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیےگئے جن کی شدت 3.4 ریکارڈ کی گئی۔

لانڈھی میں زلزلے کی وجہ سے کئی مکانات کی دیواروں پر دراڑیں پڑگئیں اور شہری خوف کے مارے گھروں سےباہر نکل آئے۔

قبل ازیں پیر کی رات 11 بج کر 16منٹ پر بھی شہر میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیےگئے تھے۔

زلزلے کےجھٹکے لانڈھی شیرپاؤ،قائدآباد اور مختلف علاقوں میں محسوس کیےگئے جن کی شدت 2.4 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کا مرکز ملیر میں 10 کلومیٹر کے قریب تھا۔

خیال رہے کہ کراچی میں اتوار سے اب تک 11 بار زلزلے کے جھٹکےمحسوس کیے گئے۔

 زلزلہ پیما مرکز کےمطابق زلزلے کے جھٹکے آئندہ 2 روز تک محسوس کیے جا سکتے ہیں

چیف میٹرو لوجسٹ امیر حیدر کاکہنا تھاکہ یہ زلزلے کے جھٹکے لانڈھی فالٹ ریجن میں آ رہے ہیں، یہ زلزلے کے معمولی جھٹکے ہیں،اس فالٹ لائن پر آج تک بڑے زلزلہ کے جھٹکے نہیں آئے ہیں،کراچی کی دوسری فالٹ لائن تھانہ بولا خان کے قریب ہے، یہ دونوں متحرک فالٹ لائن ہیں۔

کراچی میں زلزلے کے دوران ملیر جیل سے 200 سے زائد قیدی فرار

انہوں نے کہاکہ ان دنوں میں معمولی شدت کے زلزلے رپورٹ ہوتےہیں، کیرتھر کے قریب بھی مین باؤنڈری لائن ہے،یہاں معتدل شدت کی زلزلے رپورٹ ہوتےرہتے ہیں، فالٹ لائن کو معمول پر آنے میں چند روز لگ سکتےہیں،اس فالٹ لائن پر آئندہ چند روز تک زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جاسکتے ہیں۔

محکمہ موسمیات کےمطابق ان جھٹکوں کے باعث کوئی جانی یا مالی نقصان ریکارڈ نہیں ہوا،تاہم ماہرین نے خبردار کیا ہےکہ یہ آفٹر شاکس ہیں جو آئندہ 48 گھنٹوں تک وقفے وقفے سے جاری رہ سکتےہیں۔گزشتہ شام سے شروع ہونےوالی اس زلزلہ لہر میں اب تک سب سے زیادہ شدت 3.2 ریکارڈ کی گئی ہے۔

زلزلہ پیما ماہرین نے عوام سے اپیل کی ہےکہ وہ خوفزدہ نہ ہوں لیکن احتیاطی تدابیر ضرور اختیار کریں۔ان کاکہنا ہےکہ کراچی چونکہ فالٹ لائن پر واقع نہیں، اس لیے ان جھٹکوں کی نوعیت ہلکی اور محدود ہے لیکن ماحولیاتی تبدیلیاں اور زیرِ زمین دباؤ اس قسم کی سرگرمی کا سبب بن سکتےہیں۔

Back to top button