اسٹیبلشمنٹ پی ٹی آئی کے ساتھ کوئی بیک ڈور مذاکرات نہیں کرےگی : رانا ثناء اللہ

وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ موجودہ اسٹیبلشمنٹ پی ٹی آئی کے ساتھ کوئی بیک ڈور مذاکرات نہیں کرےگی۔ بالآخر ان کو بات حکومت سے ہی کرنی پڑےگی۔
پی ٹی آئی سے مذاکرات کرنےوالی کمیٹی کے رکن رانا ثناء اللہ نےکہا ہےکہ عمران خان نے دس بارہ سال سے ملک کی سیاست کو نقصان پہنچایا، مذاکرات سے بھاگنےوالی پی ٹی آئی ہے، پی ٹی آئی والےکمیٹی میں آتےتو ہم چارٹر آف ڈیمانڈ کا جواب دیتے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت آر ٹی ایس بٹھاکر لائی گئی تھی، اپنی حکومت میں انہوں نےجوڈیشل کمیشن منع کرکے پارلیمانی کمیشن کا کہاتھا، اس صورت حال میں کسی بھی جج نے کمیشن کے قریب نہیں آنا تھا۔
مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما رانا ثناء اللہ کا کہنا تھاکہ سیاست دان بیٹھتے ہیں تو حل نکلتا ہے،اگریہ سڑکوں پر ہوں گے، قانون ہاتھ میں لیں گےتو قانون بھی راستہ لے گا، سڑک پر مسئلہ حل کرنا ہےتو پھر سڑک پر آجائیں،جمہوری سسٹم میں مسائل میز پر حل ہوتےہیں،یہ چوتھی بار آنا چاہتےہیں تو آجائیں۔
حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن رانا ثناء اللہ کا کہنا تھاکہ ان کا حال یہ ہے کہ کوئی بات سنادیتا ہے تو اس پر ان کے دو دن گزر جاتےہیں،ان کی سوچ اور انداز احمقانہ ہے،موجودہ اسٹیبشلمنٹ ان کےساتھ کوئی ڈائیلاگ نہیں کرے گی،آج یہ بھاگے تو کل نہیں تو پرسوں آنا پڑے گا۔
مذاکرات چھپ کر نہیں کھل کر کریں گے، بیرسٹر گوہر
واضح رہےکہ پی ٹی آئی نے حکومت کےساتھ مذاکرات ختم کر دیے ہیں،جس کےبعد حکومت کا مؤقف ہےکہ ہم 31 جنوری تک انتظار کریں گے،اگر پی ٹی آئی نے رابطہ نہ کیا تو مذاکراتی کمیٹی تحلیل کر دی جائے گی۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کا کہنا ہےکہ اب اگر بات ہوئی تو اسٹیبلشمنٹ سے ہی ہوگی۔