پاکستان میں ویلنٹائن ڈے منانا معیوب کیوں بنا دیا گیا؟

کیا آپ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں رہتے ہوئے بھی ویلنٹائن ڈے منانے کی تیاری میں لگے ہیں؟ اگر آپ ایسا کر رہے ہیں تو کوئی عیب کی بات نہیں۔ ویلنٹائن ڈے منانا آپ کا بنیادی جمہوری حق ہے اور آپ کا یہ حق کوئی آپ سے چھین نہیں سکتا، ہاں یہ مسئلہ ضرور ہے کہ ہم ایک منافق معاشرے کا حصہ ہیں جہاں نئی سوچ رکھنے والی نئی پود اور دقیا نوسی سوچ رکھنے والوں میں ویلنٹائن ڈے منانے پر اختلاف رائے پایا جاتا ہے۔

فروری کے مہینے کا آغاز ہوتے ہی ہر جانب اس کی حمایت اور مخالفت میں بحث کا آغاز ہو جاتا ہے، کچھ لوگ اس کو حرام قرار دینے کے لۓ تاریخی اور اسلامی حوالے ڈھونڈ رہے ہوتے ہیں اور کچھ اس کی معاشرتی اور مذہبی توجیحات تلاش کر رہے ہوتے ہیں۔ لیکن اس بات کو تسلیم کرنا پڑے گا کہ جو لوگ آچ ببانگ دہل ویلنٹائین ڈے کی مخالفت میں بڑی بڑی دلیلیں دے رہے ہوتے ہیں وہ عمر کے کسی نہ کسی حصے میں خود بھی کبھی نہ کبھی بھلے کھلے عام یا چھپ کر ویلنٹائن ڈے منا چکے ہو تے ہیں.

ویلنٹائن ڈے منانے والے جانتے ہیں کہ اس دن کی تیاری کے لۓ کچھ نہ کچھ خاص کرنا ضروری ہوتا ہے تاکہ جن سے ہم محبت کرتے ہیں انہیں اپنی محبت کا احساس دلایا جا سکے ۔ویلنٹائن ڈے پر سرخ رنگ اظہار محبت کے لیے استعمال ہوتا ہے اس لۓ چاہنے والے اس بات کا خصوصی اہتمام کرتے ہیں کہ وہ اس دن سرخ رنگ کے گلاب بانٹیں اور کپڑے پہنیں ۔لڑکیاں تو چوڑیاں ،جوتے اور پرس بھی اسی رنگ کے میچنگ کرتی ہیں اور لڑکے بھی اس رنگ کی شرٹس، رومال ،اور کیپ پہن کر محبت کے سفیر ہونے کا عملی اظہار کرتے نظر آتے ہیں ۔

ویلنٹائن ڈے کیوں منایا جاتا ہے؟

ویلنٹائن ڈے پر چاکلیٹ کی خریداری میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ چاکلیٹ کے بارے میں یہ گمان کیا جاتا ہے کہ اس سے محبت میں اضافہ ہوتا ہے لہذا ویلنٹائن ڈے منانے والوں کے لۓ یہ لازم ہے کہ وہ پہلے سے تیاری کر لیں اور چناؤ کر لیں کہ انہوں نے تحفے میں کون سی چاکلیٹ دینی ہے اور اس کی پیکنگ کیسے کرنی ہے ۔

اس کے ساتھ ساتھ اس بات کا اہتمام کرنا بھی ضروری ہے کہ جو لوگ اس دن اپنا وینٹائن ڈھونڈ رہے ہوں گے کہ ایمرجنسی کے لۓ اپنے پاس کچھ چاکلیٹ وقت سے پہلے لے کر رکھ لیں کیوںکہ ذیادہ خریداری کے سبب اس دن چاکلیٹ کا ملنا محال بھی ہو سکتا ہے ۔

پھول تو ویسے بھی محبت کے اظہار کا ایک بہترین ذریعہ ہوتا ہے اور جب موقع ویلنٹائن کا ہو تو پھر تو سونے پر سہاگہ ہوتا ہے لہذا اس بات کی تیاری بھی لازمی طور پر کر رکھیں کہ آپ کو اس دن پھول مل سکے پھولوں والے کو پہلے ہی ایڈوانس میں پیسے دے دیں تاکہ اس دن پھولوں کی تلاش میں خوار ہونا نہ پڑے ۔ یا پھر آپ کے گھر کے قریب جہاں بھی گلاب لگے ہوں اس بات کا اہتمام کر لیں کہ مناسب وقت میں ان کو توڑ لیں، کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ کے بجاۓ کوئی اور ان کو اپنے ویلنٹائن کو تحفے میں دے دے۔

ویلنٹائین ڈے کو یادگار بنانے کے لۓ تحفے کا یادگار ہونا ضروری ہے لہذا تحفے کا انتخاب پہلے سے کر لیں اس کے لۓ پرفیوم یا پھر ایک کیوٹ سا ٹیڈی بئیر بہتر رہے گا لہٰذا اس کا اہتمام کر لیں کہ آپ پہلے سے خرید لیں یہ نہ ہو کہ آخری دن کسی وجہ سے خرید نہ پائیں ۔

ان سب تیاریوں کے بعد انتظار کریں کہ چودہ فروری آۓ تو آپ اپنے ویلنٹائن کے ساتھ یہ دن اس دن کے مخالفین کی نظروں سے چھپ کر کامیابی سے منا بھی سکیں۔ ظاہر ہے ایک منافق معاشرے میں اتنا تو کرنا ہی پڑتا ہے۔

Related Articles

Back to top button