بارش کے بعد دریائے سوات میں طغیانی : 75 افراد دریا میں بہہ گئے

طوفانی بارشوں کے بعد خیبرپختونخوا کے دریائے سوات میں طغیانی آگئی، جس کے نتیجے میں مختلف مقامات پر خواتین اور بچوں سمیت 75 سے زائد افراد دریا میں بہہ گئے۔

ریسکیو 1122 کے ترجمان نیاز احمد خان کےمطابق ضلع سوات میں شدید بارش کےبعد دریائے سوات میں سیلابی کیفیت پیدا ہوگئی،جس کے نتیجے میں 7 مختلف مقامات پر درجنوں افراد پانی کی نذر ہوگئے۔

ریسکیو حکام کے مطابق بائی پاس کے مقام پر 16 افراد دریا میں ڈوب گئے، جن میں سے 7 کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں، 3 کو زندہ بچالیا گیا ہے، جب کہ 6 تاحال لاپتہ ہیں۔ ان کی تلاش کےلیے سرچ آپریشن جاری ہے۔بائی پاس پر حادثے کا شکار ہونےوالے خاندان کے ایک بچ جانے والے فرد نے بتایاکہ ان کی دو بیٹیوں سمیت خاندان کے 9 افراد دریا میں بہہ گئے،جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

ریسکیو ذرائع کےمطابق امام ڈھیرئی کے مقام پر 22 افراد کو کامیابی سے نکالا گیا، جب کہ غالیگے میں 7 افراد پانی میں پھنس گئے تھے،جن میں سے ایک کی لاش مل گئی ہے،باقی کی تلاش جاری ہے۔مانیار میں بھی 7 افراد سیلابی ریلے میں پھنسے ہوئے ہیں جنہیں نکالنے کےلیے ریسکیو آپریشن جاری ہے، جب کہ پنجیگرام میں ایک شخص کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔مٹہ کے علاقے برہ بامہ خیلہ میں 20 سے 30 افراد پانی میں پھنس گئے تھے،جنہیں باحفاظت نکال لیا گیا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے خوازہ خیلہ میں سیاحوں کی اموات پر افسوس کا اظہار کرتےہوئے جاں بحق افراد کی مغفرت اور لواحقین کےلیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔

وزیراعظم نے لاپتہ افراد کی فوری تلاش مکمل کرنے اور دریاؤں و ندی نالوں کے قریب حفاظتی اقدامات مزید موثر بنانے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے سوات واقعے پر افسوس کا اظہار کرتےہوئے کہاکہ ریسکیو 1122 اور ضلعی انتظامیہ مختلف مقامات پر مسلسل آپریشن میں مصروف ہیں۔

پنجاب اور کراچی میں طوفانی بارشوں سے حادثات، 13 افراد جاں بحق

وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ ریسکیو اہلکار کارروائیوں میں مزید تیزی لائیں اور تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئےلاپتہ افراد کو جلد بازیاب کریں۔انہوں نےکہاکہ بارشوں اور ممکنہ سیلابی صورت حال کے حوالے سے پہلے ہی الرٹس جاری کیے جا چکے تھے، لہٰذا انتظامیہ سیاحوں اور مقامی افراد کی جانب سے ان ہدایات پر عمل درآمد کو یقینی بنائے،تاکہ مستقبل میں ایسے افسوس ناک واقعات سے بچا جاسکے۔

Back to top button