زرتاج گل کی اپیل پر سماعت سے انکار، لاہور ہائی کورٹ کا پہلے سرنڈر کرنے کا حکم

9  مئی کے مقدمات میں سزا یافتہ رہنما پی ٹی آئی زرتاج گل کی لاہور ہائی کورٹ میں دائر اپیل پر سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ جب تک اپیل کنندہ سرنڈر نہیں کرتیں سماعت نہیں کی جاسکتی۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کی9  مئی کے مقدمات میں دس برس کی سزا کے فیصلے کےخلاف تین اپیلوں پر سماعت سے انکار کرتے ہوئے انہیں پہلے پیش ہونے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس نے واضح کیا کہ جب تک اپیل کنندہ عدالت پیش نہیں ہوگی سماعت نہیں کی جاسکتی۔

چیف جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی ڈویژن بینچ نے زرتاج گل کی اپیلوں پر سماعت کی،رجسٹرار آفس نے اپیل پر زرتاج گل کو سرنڈر نہ کرنے کا اعتراض عائد کیا،اپیل میں تھانہ سول لائنز فیصل آباد کے سب انسپکٹر کو فریق بنایاگیا ہے۔

مرکزی رہنما پی ٹی آئی زرتاج گل نے لاہور ہائی کورٹ میں اپیل وکیل بیرسٹر علی ظفر کے توسط سے دائر کی ہے،اپیلوں میں موقف اختیار کیاگیا کہ اے ٹی سی فیصل آباد نے بغیر ٹھوس شواہد کے سزا سنائی،استغاثہ اپنے کیس کو شک سے بالاتر ثابت کرنےمیں ناکام رہا،گواہوں کے بیانات میں تضادات ہیں،مقدمہ میں ان کا نام شامل ہی نہیں تھا۔

زرتاج گل نے کہا کہ ٹرائل عدالت نے بلا جواز 10 سال قید اور 20 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی،عدالت عالیہ  اے ٹی سی فیصل آباد کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اپیل منظور کرے۔

چیف جسٹس عالیہ نیلم نے استفسار کیاکہ اپیل کنندہ زرتاج گل کہاں ہے؟ بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ زرتاج گل ڈی جی خان میں ہیں،چیف جسٹس نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے جو سہولت دی اپنی جگہ لیکن اپیل کنندہ کا پیش ہونا ضروری ہے۔

بیرسٹر علی ظفر نے عدالت کو بتایاکہ ابھی تو اعتراضی پٹیشن ہے،پہلے اس معاملے کو طےکرلیا جائے،چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ جب تک وہ سرنڈر نہیں کرتیں، عدالت اعتراضی اپیل بھی نہیں سنےگی،ہمارے پاس صرف یہی ایک اپیل نہیں، عدالت نے اسی طرح کی متعدد اپیلیں سننا ہوتی ہیں۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے زرتاج گل کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کارروائی ملتوی کردی۔

Back to top button