پاکستان کے سائبر اٹیک نے بھارتی دفاعی نظام کو کیسے جام کیا؟

میدان حرب میں ہر محاذ پر بھارت کو شکست فاش سے دوچار کرنے والے پاکستان نے سائبر ٹیکنالوجی میں بھی مودی سرکار کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ سیز فائر کے باوجود بھارت کو پاکستان کی جانب سے لگائے گئےسائبر حملوں کے جھٹکوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے اور ابھی تک بھارت اپنی ہیک شدہ ویب سائٹس اور سسٹم کی بحالی میں ناکام دکھائی دیتا ہے۔ ماہرین کے مطابق بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے جہاں ایک طرف پاکستان نے آپریشن بنیان مرصوص کے تحت رافیل طیارے اور جدید ترین دفاعی نظام تباہ کر کے بھارت کو دھول چٹائی وہیں دوسری جانب گھمنڈی مودی سرکار کوبڑا جھٹکا اس وقت لگا جب پاکستان نے تاریخ کا بڑا سائبر حملہ کرتے ہوئے متعدد سرکاری و دفاعی ویب سائٹس ہیک کر لیں اور بھارت کا بجلی کا ترسیلی نظام مفلوج کر دیا پاک فضائیہ نے اپنے جیمنگ ٹولزکا موثر استعمال کرتے ہوئے بھارتی دفاعی نظام کو بھی چاروں شانے چت کر دیا۔ذرائع کے مطابق پاکستان نے سائبر حملہ کر کے بھارت بھر میں نصب 2500 سے زائد سرویلنس کیمروں کو بھی ہیک کر لیا تھا، جس سے بھارتی سیکیورٹی نظام کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔پاکستان کے سائبر حملے سے بھارتی فوجی اور دفاعی ڈھانچہ بے اثر ہوگیا، کمانڈ سینٹرز خاموش ہوگئے، اور ریڈار سسٹم بیکار ہوگیا۔ تاہم اب سیکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کے اپنے دفاعی ہتھیاروں کے صرف 10 فیصد ہتھیاروں کے استعمال سے ہی بھارت کے چھکے چھوٹ گئے ہیں مودی سرکار کو سمجھنا چاہیے کہ اگر مستقبل میں پاکستان نے اپنے تمام سائبر ہتھیار استعمال کئے تو بھارت کا کیا حال ہو گا؟سائبر ماہرین کے مطابق پاکستان انتہائی منظم اور مربوط سائبر حملے سے نہ صرف حساس معلومات تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب رہا بلکہ اس حملے سے بھارت کا سائبر انفراسٹرکچر بھی غیر مستحکم ہو گیا تھا۔
پاکستان نے بھارتی رفال جہاز کیسے تباہ کیے ؟ وجوہات جاننے کا فیصلہ
مبصرین کے مطابق حالیہ پاک بھارت جنگ میں بھارت کو سب سے غیر متوقع دھچکا پاکستان کی سائبر وار سے لگا۔ آئی ٹی کا چیمپئن سمجھے جانے والے بھارت کو پاکستان کے ایک ایسے سائبر حملے کا سامنا کرنا پڑا جسے ماہرین پاکستان کی طرف سے کیا جانے والا تاریخ کا سب سے بڑا سائبر اٹیک قرار دے رہے ہیں، حالانکہ آئی ٹی کے شعبے میں پاکستان کو بھارت کا مد مقابل ہی نہیں سمجھا جاتا۔ پاکستان نے اپنے سائبر حملے میں نہ صرف بھارت کی مواصلاتی لائنوں، ائیر ٹریفک سسٹم اور بھارت کے ڈیجیٹل ڈیفنس کنٹرول کو غیر موثر کر دیا بلکہ بھارت کی بیشتر دفاعی اور سرکاری ویب سائٹس بھی ہیک کر لی گئیں۔ بھارت کے 70 فیصد علاقوں کو بجلی کی بندش کا سامنا رہا۔
پاکستان کے سائبر حملے بارے گفتگو کرتے ہوئے ایک سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے جوابی حملے میں اپنے سائبر ہتھیاروں کا صرف 10؍ فیصد سے بھی کم حصہ استعمال کرکے بھارت کو زبردست نقصان پہنچایا۔ پاکستان نے اپنی سائبر وارفیئر صلاحیتوں کا دسواں حصہ استعمال کیا اور اس سے پہنچنے والے دھچکے سے خود کو عالمی آئی ٹی مرکز سمجھنے اور اس پر ناز کرنے والا ملک بھارت ہل کر رہ گیا۔ پاکستان کے جوابی حملے نے بھارت کو کئی محاذوں پر حیران کر دیا لیکن سب سے زیادہ تباہی ایسی تھی جو نظر نہ آنے والی تھی۔
سیکورٹی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پاکستان کے میزائل حملے سے قبل ہی بھارتی اسٹاک مارکیٹس میں صرف 48؍ گھنٹوں میں 6900؍ ارب بھارتی روپے یعنی 83؍ ارب ڈالرز ڈوب گئے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ نفٹی 500؍ کی حالت بری ہوگئی، ریلائنس کے شیئرز 2.1، ایچ ڈی ایف سی کے 2؍ فیصد شیئرز ڈوب گئے جبکہ مختلف بینکوں کی حالت بھی قابل رحم نظر آئی۔ جس وقت دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نے ہفتے کے روز علی الصبح آپریشن کرتے ہوئے فتح اول، فتح دوم راکٹس اور بابر کروز میزائل کی مدد سے بھارت کے اندر گھس کر مختلف مقامات پر حملہ کیا اور اس کے جدید ترین ایس 400؍ ریڈار سسٹم سمیت مختلف اہداف کو نشانہ بنایا، اس وقت پاکستان کی جانب سے کیے گئے پوشیدہ سائبر حملے نے بڑی تباہی پھیر دی۔
پاکستانی سیکورٹی ذرائع کے مطابق، ہمارے سائبر حملے کے نتیجے میں ایس سی اے ڈی اے کے 10؍ سسٹم جل گئے، 1744؍ سرورز ناکارہ ہوگئے، 13؍ بھارتی سرکاری ویب سائٹس بند، ریلوے کا نظام درہم برہم، پاور گرڈ بند ہوگیا جبکہ ممبئی شہر کی بجلی ہنگامی بیک اپ سسٹم پر منتقل ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان نے جی پی ایس اسپوفنگ، سگنل جیمنگ، سیٹلائٹ بلائنڈنگ، ڈیٹابیس ہیکنگ اور بیانیے کی جنگ کا زبردست کھیل کھیلا، جس سے بھارتی منڈیوں کو شدید نقصان ہوا اور اس کا انفرااسٹرکچر جام ہو کر رہ گیا۔
ذرائع کا مزیدکہنا تھا کہ پاکستان کا بھارت پر سائبر حملہ کوئی معمولی جوابی کارروائی نہیں تھی۔ یہ ففتھ جنریشن وارفیئر تھی جس میں پاکستان نے صرف جواب نہیں دیا بلکہ جنگ لڑنے کا طریقہ کار ہی تبدیل کر دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سائبر وار میں نہ تو ٹینک استعمال کئے جاتے ہیں اور نہ ہی کوئی معاہدے ہوتے ہیں، وہاں صرف ٹیکنالوجی، فائبر کیبل، فریکوئنسی اور خوف کا کھیل کھیلا جاتا ہے۔ تاہم پاکستان نے جہاں فتح اول اور فتح دوم کا استعمال کر کے بھارت پر دفاعی برتری حاصل کی وہیں مودی سرکار پر نفسیاتی دباؤ ڈالنے کیلئے دہلی، گجرات اور دیگر اہم شہروں پر بغیر ہتھیار والے ڈرونز بھجوائے اور دوسرے ہتھیاروں کے ساتھ خودکش اور ہدف کو تباہ کرنے والے ڈرونز استعمال کرکےبھارت کو سخت خوفزدہ رکھا جبکہ اپنے الیکٹرانک وارفیئر آلات کے ذریعے دشمن کے سیٹلائٹ سسٹم کو جام اور ان کے نظام کو مفلوج کرکے بھارت کو بتا دیا کہ پاکستان سائبر وار میں بھی اس سے بہت آگے ہے۔