عمران خان نے پشاور میں 13 دسمبر کو ’عظیم الشان اجتماع‘کا اعلان کردیا

عمران خان نے اسلام آباد میں پارٹی کے حالیہ احتجاج کے ’شہداء کو خراج عقیدت پیش‘ کرنے کےلیے 13 دسمبر کو پشاور میں ’عظیم الشان اجتماع‘ کا اعلان کردیا۔

عمران خان کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیا کہ ملک میں ڈکٹیٹر شپ قائم ہوچکی ہے،ریاستی دہشت گردی کےنتیجے میں نہتے سیاسی کارکنان پہ گولیاں برسائی گئیں اور پر امن سیاسی کارکنان کو شہید کیاگیا۔

انہوں نے الزام عائد کیاکہ ہمارے سیکڑوں کارکنان لاپتا ہیں،سپریم کورٹ کو اب اس کا نوٹس لےکر اپنا آئینی کردار ادا کرناچاہئے۔

ان کاکہنا تھاکہ ہم پہلے بھی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سپریم کورٹ، لاہور ہائی کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ سےرجوع کیا لیکن عدالتوں کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیاگیا۔

عمران خان نےکہاکہ ہم 13 دسمبر کو پشاور میں شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کےلیے عظیم الشان اجتماع منعقد کریں گے،جس میں اپوزیشن کی سیاسی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی جائےگی۔

عمران خان نے عمر ایوب،علی امین گنڈاپور،صاحبزادہ حامد رضا، سلمان اکرم راجا اور اسد قیصر پر مشتمل 5 رکنی مذاکراتی ٹیم بھی تشکیل دی۔

انہوں نے کہاکہ یہ مذاکراتی ٹیم 2 نکات کےلیے بنائی گئی ہے،جس میں ⁠انڈر ٹرائل سیاسی قیدیوں کی رہائی کےعلاوہ 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی شفاف تحقیقات کےلیے جوڈیشل کمیشن کا قیام شامل ہیں۔

عمران خان کاکہنا تھاکہ اگر ان دو مطالبات کو نہ ماناگیا تو 14 دسمبر سے سول نافرمانی کی تحریک شروع کی جائے گی،اس تحریک کےنتائج کی ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔

آئین پارلیمنٹ کو ترمیم کا لا محدود اختیار دیتا ہے : عرفان صدیقی

یاد رہےکہ عمران خان کی جانب سے 24 نومبر کو احتجاج کےلیے دی جانےوالی ’فائنل کال‘ کےبعد بشریٰ بی بی اور وزیر اعلیٰ پختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں اسلام آباد کےلیے احتجاجی مارچ کیا گیا تھا، تاہم 26 نومبر کو مارچ کے شرکا اور پولیس میں جھڑپ کےبعد پی ٹی آئی کارکن اسلام آباد سے ’فرار‘ ہوگئے تھے، اس کے بعد علی امین گنڈاپور اور پی ٹی آئی رہنماؤں نے کارکنوں کی اموات کا دعویٰ کرتے ہوئے متضاد اعداد و شمار پیش کیےتھے۔

Back to top button