عمران خان کے بیان سے مذاکراتی کمیٹی کی وقعت میں کمی ہوئی جس سے ہمیں نقصان ہوا : شیر افضل مروت

رہنما پی ٹی آئی شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ عمران خان نے مذاکراتی کمیٹی بنائی جس کےبعد یہ بیان بھی دےدیا کہ پی ٹی آئی رہنما حکومت کے ساتھ خوش گوار موڈ میں چل رہے ہیں۔ شیر افضل مروت نے کہاکہ عمران خان کے اس بیان سے مذاکراتی کمیٹی کی وقعت میں کمی ہوئی، عمران خان کے اس بیان سےہمیں تھوڑا نقصان ہوا۔
پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت نے کہاکہ 26 نومبر کے واقعات کے بعد اسٹیبلشمنٹ نے پی ٹی آئی کےلیے مداوا شروع کر دیا ہے تاہم مسلم لیگ ن کوشش کررہی ہےکہ ہمارے مذاکرات آگے نہ بڑھیں۔
رہنما پی ٹی آئی شیر افضل مروت نے انکشاف کیا کہ عمران خان کو 20 دن میں رہا کرنے کی پیش کش ہوئی تھی۔
افضل مروت نے کہاکہ عمران خان نے مذاکراتی کمیٹی بنائی جس کےبعد یہ بیان بھی دےدیا کہ پی ٹی آئی رہنما حکومت کے ساتھ خوش گوار موڈ میں چل رہے ہیں۔
انہوں نےکہا کہ عمران خان کے اس بیان سے مذاکراتی کمیٹی کی وقعت میں کمی ہوئی، عمران خان کے اس بیان سےہمیں تھوڑا نقصان ہوا۔
شیر افضل مروت نے دعویٰ کیاکہ 22 سے 26 نومبر تک پی ٹی آئی کے مذاکرات ہو رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ان مذاکرات میں عمران خان کی 15 سے 20 دنوں میں رہائی کی بھی بات ہوئی تھی لیکن اسے ہماری غلطی کہہ لیں یا ڈھٹائی کہ ہم ہر حال میں ڈی چوک پہنچنا چاہتے تھے۔
شیر افضل مروت نے کہاکہ ایسا نہیں ہےکہ پارٹی یا عمران خان سول نافرمانی کی کال سے پیچھے ہٹ گئے ہیں لیکن محسوس ہو رہاہے کہ پارٹی کی سفارشات پر عمران خان نے سول نافرمانی کی کال کو فی الحال ملتوی کردیا ہے۔
قومی اسمبلی:مربوط ’ڈیجیٹل آئی ڈی‘ کا بل پیش
شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا کہ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کےلیے گفت و شنید جاری ہے، کوشش ہے کہ مذاکرات کا جو سلسلہ 22 سے 26 نومبر تک جاری رہا وہ پھر شروع ہوجائے۔