سندھ طاس معاہدہ : انڈس واٹر کمیشن نے معاہدے کی معطلی کا جائزہ لینا شروع کردیا

انڈس واٹر کمیشن نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا جائزہ لینا شروع کردیا۔
ذرائع کےمطابق بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا جائزہ لینے کےلیے وزارت خارجہ،وزارت آبی وسائل اور انڈس واٹر کمیشن کے ماہرین پر مشتمل تھنک ٹینک تشکیل دینےکا فیصلہ کیاگیا ہے۔
ذرائع کاکہنا ہےکہ تھنک ٹینک ہنگامی بنیادوں پر معاہدے کی معطلی پر اپنی رائے کابینہ کو دے گا،وزیر اعظم ماہرین کی رائےپر مزید حکمت عملی کا فیصلہ کریں گے۔
ذرائع انڈس واٹر کمیشن کا بتانا ہےکہ پاکستانی کی قانونی،آئینی پوزیشن بھارت کے مقابلےمیں مضبوط ہے،سندھ طاس معاہدے سے ہٹ کر بھارت نے یکطرفہ غلط قدم اٹھایاہے۔
ذرائع کےمطابق پاکستان جلد قانونی ماہرین کی رپورٹ کی روشنی میں ورلڈبینک جانےکا اعلان کرسکتا ہے، پاکستان کی جانب سےاقوام متحدہ سے رابطےسمیت دیگر سفارتی اقدمات بھی زیرغور ہیں۔
پاکستان اور بھارت اپنے درمیان بڑھتی کشیدگی کا معاملہ خود حل کر لیں گے: ڈونلڈ ٹرمپ
یاد رہےکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام پر ہونےوالے فالس فلیگ آپریشن کو جواز بناکر پاکستان کے ساتھ 1960 میں عالمی بینک کی ثالثی میں طے پانےوالے دریاؤں کی پانی کی تقسیم کے سندھ طاس معاہدےسے یکطرفہ معطلی کا اعلان کیاتھا۔
پاکستان کی جانب سے بھارت کو دو ٹوک الفاظ میں باور کرایاگیا ہےکہ پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے،اگر پاکستان کے ملکیتی پانی کو روکاگیا یا اس کا بہاؤ موڑا گیا تو اسے جنگی اقدام تصور کیاجائے گا۔