امریکہ: پانچ ہفتوں میں دو کروڑ 65 لاکھ افراد بے روزگار

امریکہ کے محکمہ محنت نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے مزید 44 لاکھ شہریوں نے بے روزگاری انشورنس کے لیے درخواستیں دی ہیں۔ اس طرح کرونا وائرس بحران کے دوران بے روزگار ہوجانے والوں کی تعداد دو کروڑ 65 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔
صدر ٹرمپ نے پانچ پفتے پہلے ملک میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد سے ہر ہفتے دسیوں لاکھ افراد ملازمتوں سے محروم ہو رہے ہیں۔پہلے ہفتے میں 33 لاکھ، دوسرے میں 69 لاکھ، تیسرے میں 66 لاکھ اور چوتھے میں 52 لاکھ افراد بے روزگار ہوئے تھے۔
امریکہ میں 2008 کے معاشی بحران کے بعد 10 سال میں روزگار کے دو کروڑ 28 لاکھ مواقع پیدا ہوئے تھے۔ لیکن اب چند ہفتوں میں بے روزگار ہوجانے والوں کی تعداد ان سے زیادہ ہوگئی ہے اور برسوں کی معاشی ترقی صفر ہو گئی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بے روزگار ہونے والوں کی اصل تعداد کہیں زیادہ ہے کیونکہ محکمہ محنت کے اعداد و شمار میں وہ لاکھوں لوگ شامل نہیں جو مختلف وجوہ سے بے روزگاری الاؤنس کے اہل نہیں ہیں۔ امریکہ میں لاکھوں تارکین وطن ایسے ہیں جن کے پاس قانونی دستاویزات نہیں۔امریکہ میں آخری بار ایسی صورتِ حال 1930 کے عشرے کی کساد بازاری میں دیکھنے کو ملی تھی جب 25 فی صد امریکی روزگار سے محروم ہوگئے تھے۔
معاشی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس وقت بیروزگاری کی شرح 15 سے 20 فیصد کے درمیان ہے۔ کاروبار بند ہونے کی وجہ سے آنے والے مہینوں میں مزید لاکھوں لوگ روزگار سے محروم ہو سکتے ہیں۔کرونا وائرس کی وجہ سے ہونے والی بندش کے نتیجے میں جو کاروبار سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ان میں فضائی کمپنیاں، ہوٹل اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری شامل ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ کمپنیاں اپنے ملازمین کو فارغ کررہی ہیں اور جن لوگوں کے پاس آمدن کا کوئی ذریعہ ہے، وہ مستقبل کے خوف سے کم خرچہ کررہے ہیں۔
بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے لاکھوں افراد بیروزگار ہوئے ہیں۔ لیکن، روزگار کے بہت سے نئے مواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں۔ امیزون، وال مارٹ اور ہوم ڈلیوری کرنے والے کئی دوسرے اداروں نے لاکھوں افراد کو بھرتی کرنے کا عندیہ دیا ہے، کیونکہ ان کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔امریکی انتظامیہ اور کانگریس نے معیشت کو بحال رکھنے کے لیے گزشتہ ماہ 2200 ارب ڈالر کے پیکج کی منظوری دی تھی، جبکہ اس ہفتے چھوٹے کاروباروں کے تحفظ کے لیے 484 ارب ڈالر کا ایک اور پیکج منظور کیا جا رہا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت امیگریشن معطل کردی گئی ہے۔ صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ جب کاروبار کھلے تو امریکی شہریوں کی ملازمتوں کا تحفظ کیا جا سکے اور غیر ملکیوں کے بجائے روزگار کے مواقع انھیں حاصل ہوں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button