یمنی شہری ملکہ برطانیہ کے لئے عمرہ کرتے ہوئے گرفتار


عمرہ و حج کے دوران دنیا سے چلے جانے والے پیاروں کی مغفرت اورایصال و ثواب کے لیے دعائیں کرنا کوئی غیر معمولی بات نہیں لیکن ایک یمنی شہری نے برطانوی ملکہ الزبتھ دوئم کی روح کے ایصال و ثواب کیلئے عمرہ کرنے کی کوشش کی تو سعودی سکیورٹی حکام نے اسے حراست میں لے لیا۔ یمنی شخص نے مسلمانوں کے مقدس مقام مکہ مکرمہ میں موجودگی کی اپنی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی، ویڈیو کلپ میں یمنی شخص کے ہاتھ میں ایک بینر دیکھا جا سکتا ہے کہ جس پر لکھا ہے ملکہ الزبتھ دوئم کی روح کے ایصال ثواب کے لیے عمرہ کرنے آیا ہوں، ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ملکہ مرحومہ کو صالحین کے ساتھ جنت میں مقام عطا فرمائے۔ یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے اس شخص کی گرفتاری کا مطالبہ کر دیا۔

یاد رہے کہ سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے مکہ میں بینرز لے کر چلنے یا نعرے لگانے پر پابندی ہے اگرچہ مر جانے والے مسلمانوں کے لیے عمرہ کرنا جائز ہے لیکن اس کا اطلاق ملکہ برطانیہ جیسے غیر مسلموں پر نہیں ہوتا جو چرچ آف انگلینڈ کی سپریم گورنر بھی تھیں۔ سعودی وزارت اطلاعات نے اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’ویڈیو کلپ میں بینر اٹھائے ہوئے یمنی شخص کو مسجد کی سیکیورٹی فورسز نے گرفتار کر لیا ہے، مسجد کے اندر یا احاطے میں ویڈیو بنانا یا بینر اٹھانا عمرہ کے ضوابط اور ہدایات کی خلاف ورزی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ یمنی شخص کو گرفتار کر لیا گیا اور اسکے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، بعد ازاں گرفتار شخص کو پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا۔

یاد رہے کہ عمرہ کی ادائیگی حج سے مختلف ہے، عمرہ سال میں کسی بھی وقت ادا کیا جا سکتا ہے البتہ حج سال میں ایک بار مخصوص وقت میں ادا کیا جاتا ہے، دنیا بھر سے کروڑوں مسلمان عمرہ اور حج کی ادائیگی کے لیے مکہ کا رخ کرتے ہیں، ملکہ برطانیہ کا انتقال 8 ستمبر 2022 کو ہوا تھا اور ان کی آخری رسومات 19 ستمبر کو ادا کی جائیں گی۔

Related Articles

Back to top button