سعودی عرب کی گلیوں میں عریاں لباس پہنے خاتون کا ڈانس

شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے سعودی عرب کو ماڈرن اور لبرل بنانے کے اعلان کے بعد اب وہاں کی گلیوں میں نیم عریاں لباس پہنے سامبا ڈانس کرتی ایک خاتون کی ویڈیو وائرل ہو گئی ہے لیکن ماضی کی طرح اس خاتون کے خلاف ایکشن لینے کی بجائے سعودی حکام نے اسکی تعریف کی ہے۔ سعودی حکام نے مختصر لباس پہنے خاتون کی وائرل ہونے والی سامبا ڈانس کی ویڈیو کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مذہبی اور سماجی روایات کے خلاف نہیں ہی کیونکہ یہ ڈانس ایک تفریحی میلے میں کیا گیا۔ یاد رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی زیر قیادت رجعت پسند سعودی معاشرے کو ماڈرن اور جدید خطوط پر استوار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
نیم عریاں لباس پہنے سامبا ڈانس کرتی ہوئی عورت کی ویڈیو سعودی عرب کے صوبہ جازان کی بتائی جا رہی ہے جسے سعودی حکام نے سراہا یے۔ تاہم سعودی صوبے جازان میں جاری ’جازان فیسٹیول 2022‘ کے دوران بنائی گئی ڈانس ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد عام لوگوں نے اس پر سخت ناگواری کا اظہار بھی کیا ہے اور اس عمل کو سعودی روایات کے منافی قرار دیا ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں مرد اور خاتون کو روایتی برازیلی ڈانس ’سامبا‘ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں خاتون نیم عریاں لباس میں دکھائی دیتی ہیں، تاہم انہوں نے روایتی برازیلی سامبا ڈانسرز سے قدرے بہتر لباس پہن رکھا ہے۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سعودی عرب کے مقامی لوگوں نے انتظامیہ پر سخت تنقید کرتے ہوئے جازان کی گلیوں میں غیرملکی افراد کے نیم عریاں لباس کے رقص کو مذہبی و سماجی روایات کے خلاف قرار دیا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد جازان کے گورنر اور انتظامیہ نے اعتراف کیا کہ ویڈیو ’جازان فیسٹیول 2022ُ‘ کی ہی ہے، جس میں دنیا بھر سے لوگ شریک ہیں۔

سعودی حکام نے غیرملکی افراد کی وائرل ہونے والی رقص کی ویڈیو کی طرف داری کرتے ہوئے کہا کہ اس ویڈیو مذہبی اور سماجی روایات کے خلاف نہیں۔حکام کے مطابق یہ ویڈیو تفریحی میلے کا ایک حصہ تھی اور تفریحی ویڈیو کو غلط رنگ نہ دیا جائے، تاہم لوگوں کی جانب سے سخت تنقید کے بعد گورنر جازان نے معاملے کی تحقیق کا حکم دے دیا۔ اس ویڈیو کو سعودی عرب کے سوشل میڈیا پر شیئر کرکے جازان حکام اور فیسٹیول کے عہدیداروں پر سخت تنقید کی گئی اور لکھا گیاکہ سعودی عرب میں اگرچہ خواتین کو آزادی مل چکی ہے، تاہم تاحال مقامی خواتین اس طرح کا لباس نہیں پہنتیں۔

ایرانی جوہری معاہدے پر سعودی، چینی حکام کی اہم ملاقات

سعودی عرب کے سوشل میڈیا صارفین نے جازان کی گلیوں میں غیر ملکی افراد کے ’سامبا‘ ڈانس کی ویڈیو کو ملکی روایات سمیت مذہبی اقدار کے خلاف قرار دیا، جس کے بعد ہی انتظامیہ نے تحقیقات کا حکم دیا۔ اس ویڈیو کے علاوہ بھی ’جازان فیسٹیول 2022‘ کی متعدد ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں اور لوگوں نے میلے میں ہونے والے تفریحی پروگرامات کا سراہا۔ خیال رہے کہ سعودی عرب میں گزشتہ چند سال سے جہاں خواتین کو نمایاں آزادیاں دی گئی ہیں، وہیں چند سال سے وہاں تفریحی، موسیقی، شوبز، فیشن اور آرٹ فیسٹیولز کا بھی انعقاد ہونے لگا ہے۔
یاد رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے سعودی معاشرے کو لبرل کرنے کی مہم چلائے جانے کے بعد اب سعودی خواتین غیر محرم مردوں کے ساتھ کام کرنے سمیت بیرون ممالک سفر بھی کر سکتی ہیں۔یاد رہے کہ سعودی عرب میں گزشتہ چند سال سے فیشن، شوبز، موسیقی اور تفریحی شعبوں میں نمایاں سرگرمیاں ہو رہی ہیں، جن میں بڑی تعداد میں غیر ملکی افراد بھی شرکت کرتے ہیں۔ حال ہی میں بالی ووڈ سپر اسٹار سلمان خان نے بھی سعودی عرب کے شہر ریاض میں ایک کامیاب میوزک کنسرٹ کا انعقاد کیا تھا۔

Related Articles

Back to top button