افغانستان اور ایران کے درمیان لڑائی کے بعد حالات بدستور کشیدہ

گزشتہ روز پانی کے معاملے پر سرحدی جھڑپوں کے بعد طالبان نے ایران کو سخت الفاظ میں وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امارت اسلامیہ کے شیوخ امارت اسلامیہ کے مجاہدین کو اجازت دیں تو مجاہدین 24 گھنٹوں کے اندر اندر ایران پر قبضہ کر لیں گے۔ ایران ہماری طاقت کا امتحان نہ لے۔طالبان کمانڈر کا دھمکی آمیز بیان سرحدی جھڑپوں کے پس منظر میں سامنے آیا ہے، جس کے نتیجے میں 3 ایرانی سرحدی محافظ اور ا یک افغان شہری چل بسا تھا۔ جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ ایرانی سرحدی محافظوں اور طالبان کے درمیان زابل کے سرحدی علاقے میں ساسولی کے مقام پر جھڑپیں ہوئی ہیں جس میں بھاریہ ہتھیاروں کے ساتھ گولہ باری کا تبادلہ کیا گیا۔ اس کے کئی گھنٹوں کے بعد متضاد اطلاعات موصول ہوتی رہیں۔
اطلاعات کے مطابق یہ جھڑپیں دریائے ہلمند کے پانی کے انتظام پر اختلاف کی وجہ سے ہوئی تھیں۔ کابل میں دونوں اطراف نے ہفتہ کے روز کابل میں تناؤ کم کرنے کے لیے دریا کے پانی کے انتظام پر مشاورت کی ہے۔ایرانی میڈیا نے فریقین کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کی تصدیق کی۔
ترجمان طالبان وزارت داخلہ عبد النافع تاکور نے کہا کہ آج ایرانی بارڈر فورسز نے صوبہ نمروز میں افغانستان کی طرف فائرنگ کی جس کا جوابی ردعمل سامنے آیا۔ لڑائی کے دوران ایک شخص جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔ حالات اب قابو میں ہیں۔ ہم اپنے پڑوسیوں سے لڑنا نہیں چاہتے۔طلوع ٹی وی نے طالبان حکومت کے حوالے سے ایران کے حوالے سے کہا کہ جنگ چھیڑنے کے لیے بہانے گھڑنا کسی کے مفاد میں نہیں ہے اور مذاکرات ہی مسائل کے حل کا بہترین طریقہ ہے۔
پاسداران انقلاب چینلز نے اشارہ کیا کہ متعدد ایرانی سرحدی محافظ مارے گئے ہیں۔
تہران ٹائمز کے مطابق تصادم کے دوران 3 ایرانی فوجی مارے گئے۔
افغانستان کی جانب سے مقامی ذرائع نے بتایا کہ 11 افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے تاہم افغان طالبان کے ترجمان نے رائٹرز کو بتایا کہ دو ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے۔
بلوچستان میں ایرانی بارڈر گارڈ کمانڈ سنٹر نے کہا ہے کہ سرحدی محافظوں نے بھاری گولہ باری سے طالبان کو بھاری نقصان پہنچایا۔ زرنج شہر کو بھاری ہتھیاروں اور میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔
یہ کشیدگی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی جب طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی کابل میں ایرانی صدر کے خصوصی ایلچی برائے افغان امور حسین کاظمی قمی کے ساتھ مشاورت کر رہے تھے۔
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق افغان طالبان نے ایران کے ساتھ مسائل کو بات چیت اور افہام و تفہیم کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے۔