اداکارہ کبریٰ خان نے کینسر کو کیسے شکست دی؟


والد کے دماغی مرض میں مبتلا ہونے کے بعد صرف 16 برس کی عمر میں گرافکس ڈیزائنر کے طور پر ملازمت کا آغاز کرنے والی اداکارہ کبریٰ خان نیند شعر کیا ہے کہ وہ کچھ عرصہ پہلے کینسر کا شکار ہو گئی تھی جس کے بعد انہوں نے لندن سے اپنا علاج کروایا اور اب اس موذی مرض کو شکست دینے کے بعد واپس پاکستان آ گئی ہیں۔ ایک ویب سائٹ کو انٹرویو کے دوران اداکارہ نے اپنے کرداروں سمیت اپنی جسامت اور بولڈ لباس پر ہونے والی تنقید پر کھل کر بات کی اور بتایا کہ ان والد کو ’ڈیمینشیا‘ کا مرض یو جانے کے بعد انہوں نے 16 برس کی عمر میں ہی لندن میں ہی ایک دکان پر گرافکس ڈیزائنر کے طور پر کام شروع کر دیا تھا۔
وہیں پر کام کرتا دیکھ کر ایک شخص نے انہیں ماڈلنگ کرنے کی پیش کش کی اور پھر وہ اداکاری کی طرف آگئیں۔ کبری نے بتایا کہ انہوں نے صرف 17 سال کی عمر میں اپنا پہلا فوٹو شوٹ برطانیہ میں کروایا، جس کے بعد ڈائریکٹر عدنان قاضی نے ان سے رابطہ کیا اور ’سوچ دی بینڈ‘ نامی میوزیکل گروپ کے گانے ’ہمیشہ‘ میں انہیں کام کرنے کی پیش کش کی۔ کبریٰ خان کے مطابق اس گانے میں کام کرنے کے بعد انیوں نے کچھ عرصہ فاطمہ اور احمد علی بٹ کے ساتھ ایک میوزیکل شو میں کام کیا، جس کے بعد ان سے فلم ساز نبیل قریشی نے فیس بک پر رابطہ کیا اور ایک فلم میں کام کرنے کی پیش کش کی۔ کبریٰ خان کا کہنا تھا وہ فلم کی شوٹنگ کے لیے لندن سے خصوصی طور پر پاکستان آئیں۔ پہلی فلم ’نامعلوم افراد‘ سے کیریئر کا آغاز کیا، ماڈلنگ سے فلمی اداکاری اور بعد میں ڈراموں میں جوہر دکھائے۔ انہیں ہر بار ایسا لگتا تھا کہ اب انہیں مضید کام نہیں ملے گا مگر انہیں کام ملتا چلا گیا۔ فوجی ڈرامے ’صنف آہن‘ کے کرداروں کے متعلق بات کرتے ہوئے اداکارہ نے بتایا کہ ڈرامے کی کہانی حقیقی واقعات سے متاثر ہوکر بنائی گئی ہے۔ ڈرامہ ’ہم کہاں کے سچے تھے‘ کی شوٹنگ کے دوران انہیں لگ رہا تھا کہ انہے کردار کو سراہا نہیں جائے گا مگر ڈراما نشر ہونے کے بعد ان کے کردار ’مشعل‘ کو کافی پذیرائی ملی۔
کبریٰ خان نے بتایا کہ بہت جلد ان کا ڈرامہ ’سنگ ماہ‘ بھی ریلیز ہوگا، جس میں ان کے ساتھ عاطف اسلم سمیت دیگر اداکار ایکشن میں دکھائی دیں گے، انہوں نے انکشاف کیا کہ کرونا کے دوران وہ زیادہ تر گھر پر رہیں۔ لیکن جب 2021 کے شروع میں وہ لندن گئیں تو ان کے جسم پر ایک ’گِلٹی‘ نکل آئی اور ان کا ہنگامی بنیادوں پر آپریشن کیا گیا۔
اداکارہ نے بتایا کہ ’گِلٹی‘ کو دیکھنے کے بعد ڈاکٹر نے انہیں بتایا کہ ممکنہ طور پر انہیں کینسر ہے، تاہم اسکی تصدیق آپریشن اور ’بائیوپسی‘ ٹیسٹ کے بعد ہوئی۔ اداکارہ کے مطابق ہنگامی بنیادوں پر ان کا آپریشن کرکے ’گِلٹی‘ کو نکال دیا گیا اور خدا کا شکر ہے کہ ٹیسٹ میں کینسر کی تشخیص نہیں ہوئی۔ انہوں نے اس موذی مرض سے بچنے پر خدا کے شکرانے ادا کیا اور کہا کہ وہ زندگی دینے والے مالک کا جتنا بھی شکر ادا کریں کم ہے، کیوںکہ وہ ایک موذی مرض سے بچیں۔
کبریٰ خان نے بتایا کہ آپریشن کے بعد وہ پاکستان آئیں تو ان کا وزن بڑھ چکا تھا، لوگوں نے ان سے سبب پوچھے بغیر سوشل میڈیا پر ان پر تنقید کرنا شروع کر دی۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہیں کبھی ہارمونز کا مسئلہ نہیں رہا اور ان کا وزن کبھی بھی 50 کلو سے زیادہ نہیں رہا مگر آپریشن اور ’گِلٹی‘ کے بعد ان کا وزن بڑھ چکا تھا، جس کی وجہ سے لوگوں کی باتیں سن کر انہیں پریشانی بھی ہوئی، کبریٰ خان نے بتایا کہ بڑھے وزن کے باوجود انہیں ’ہم کہاں کے سچے تھے‘ میں کاسٹ کیا گیا اور پھر آہستہ آہستہ ان کا وزن بھی کم ہو گیا اور اب وہ بالکل نارمل ہیں۔

Related Articles

Back to top button