کیا شاہ چارلس بیٹے ولیمز کے حق میں دستبردار ہونگے؟

بچپن سے ہی بادشاہ کی تربیت حاصل کرنے اور تخت پر براجمان ہونے کے لیے طویل ترین انتظار کرنے والے ’’شاہ چارلس سوئم‘‘ 1982 میں پیدا ہونے والے اپنے بیٹے شہزادہ ولیم کے حق میں دستبردار ہو سکتے ہیں۔ اگرچہ چارلس کی والدہ ملکہ الزبتھ دوئم کو صرف 25 سال کی عمر میں 1952 میں بہت دھوم دھام اور قومی جوش و خروش کے ساتھ تاج پہنایا گیا تھا لیکن ان کے ادھیڑ عمر بیٹے کی تاج پوشی پر جوش و خروش کم ہوگا۔
برطانوی شاہی خاندان کے معاملات پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ملکہ کی پیروی چارلس کے لیے بہت مشکل ہوگی اور قوی امکان ہے کہ برطانوی بادشاہت آزمائشی وقت سے گزرے گی۔
یاد رہے کہ 1948 میں پیدا ہونے والے چارلس نے 1981 میں ڈیانا سپینسر سے شادی کی اور اس شادی سے ان کے دو بیٹے ولیم اور ہیری ہیں، ڈیانا 1997 میں پیرس میں ایک پراسرار کار حادثے میں انتقال کر گئیں، ان کی عمر 36 سال تھی، 2005 میں چارلس نے اپنی طلاق یافتہ پرانی محبوبہ کیملا پارکر سے شادی کی تھی۔
تجزیہ کار کہتے ہیں کہ بادشاہ کی حیثیت سے چارلس کو سختی سے غیر جانبدار بننے کے لیے تبدیل ہونا پڑے گا۔ برطانیہ کے زیادہ تر شہریوں کا خیال ہے کہ شہزادہ چارلس ایک اچھے بادشاہ نہیں بنیں گے، اور اسی وجہ سے امکان ہے کہ بادشاہت ان کے ہاتھ سے نکل کر انکے بیٹے کے پاس چلی جائے گی۔
یاد رہے کہ جارج بیلجیئم کے بادشاہ البرٹ 2013 میں 79 سال کی عمر میں اپنے بیٹے کے حق میں دستبردار ہوگئے تھے، اگلے ہی

ڈیانا کا گھر برباد کرنے والی کمیلا پارکر کوئین بن گئیں

سال سپین کے جوآن کارلوس اول نے بھی ایسا ہی کیا تھا۔ لہذا دیکھنا یہ ہے کہ شہزادہ چارلس اپنے بیٹے کے حق میں بادشاہت سے دستبردار ہونے کا اعلان کب کرتے ہیں۔
ہاد رہے کہ برطانیہ میں بادشاہ سربراہِ مملکت ہوتا ہے تاہم ان کے اختیارات علامتی اور رسمی ہوتے ہیں اور وہ سیاسی طور پر غیر جانبدار رہتے ہیں۔ انھیں روزانہ کی بنیادوں پر حکومت کی جانب سے سرخ چمڑے کے ایک ڈبے میں پیغامات اور دستاویزات بھیجی جاتی ہیں جیسا کہ کسی اہم میٹنگ سے قبل بریفنگ یا وہ دستاویزات جن پر ان کے دستخط کی ضرورت ہے۔ عمومی طور پر ہر ہفتے بدھ کے روز برطانوی وزیر اعظم بادشاہ سے بکنگھم پیلس میں ملاقات کریں گے تاکہ انھیں حکومتی امور کے متعلق آگاہ رکھا جا سکے۔ یہ ملاقاتیں مکمل رازداری میں ہوتی ہیں اور ان میں جو کچھ بھی کہا جاتا ہے، اس کا کوئی سرکاری ریکارڈ موجود نہیں ہوتا۔
شاہ چارلس کے جانشین ان کے سب سے بڑے بیٹے شہزادہ ولیم ہیں، جنھوں نے اپنے والد کی میراث سے ان کا ڈیوک آف کورنوال کا خطاب حاصل کیا ہے۔ انھیں اور کیتھرین کو بادشاہ کی جانب سے پرنس اور پرنسس آف ویلز کا خطاب عطا کر دیا گیا ہے۔تخت کے لیے شہزادہ ولیم کے بڑے بیٹے پرنس جارج دوسرے نمبر پر ہیں جبکہ ان کی بڑی بیٹی شہزادی شارلٹ تیسرے نمبر پر ہیں۔

Related Articles

Back to top button