ٹیسلا کے مالک اور ٹویٹر کے مابین قانونی جنگ کا آغاز

مقبول سوشل میڈیا سائٹ ٹوئیٹر کی 44 ارب ڈالرز میں خریداری کی ڈیل سے نکلنے کے بہانے بنانے پر ٹوئیٹر کی انتظامیہ نے دنیا کے امیر ترین شخص اور ٹیسلا کار کمپنی کے مالک ایلون مسک کیخلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ایلون مسک کو حکم دے کہ وہ ٹوئیٹر کے اکثریتی شئیرز خریدنے کے عمل کو معاہدے کے مطابق پورا کریں۔
درخواست کے مطابق مسک کو شاید یہ غلط فہمی ہو گئی ہے کہ وہ طاقتور ہونے کی وجہ قانون کے برعکس کبھی بھی اپنا ذہن تبدیل کر کے کسی بھی معاہدے کو ردی کی ٹوکری میں ڈال سکتے ہیں اور جب چاہیں ایسا کر سکتے ہیں۔
دوسری جانب ایلون مسک نے کہا ہے کہ وہ معاہدہ ختم کر رہے ہیں کیونکہ ٹوئٹر کی انتظامیہ معاہدے کے تمام نکات پر عمل کرنے میں ناکام رہی، اس کے علاوہ ٹویٹر کی انتظامیہ انہیں جعلی اور سپیم spam ٹوئیٹر اکاؤنٹس کی تفصیل دینے میں بھی ناکام رہی۔

حکومت نے مہنگائی بم پھینکا تو خود بھی اڑ جائے گی

یاد رہے کہ ایلون مسک دنیا کی مہنگی ترین الیکٹرک گاڑیوں کی کمپنی ٹیسلا کے مالک بھی ہیں، ٹوئیٹر کی انتظامیہ کی جانب سے ایلون مسک پر یہ الزام بھی لگایا گیا ہے کہ ان کی خلاف ورزیوں کی فہرست طویل ہے جن کی وجہ سے ٹوئٹر کا کاروبار متاثر ہوا ہے، ٹوئٹر نے ایلون مسک پر جنوری اور مارچ کے درمیان خریداریوں کو درست طور پر ظاہر اور ریگولیٹرز کے علم میں لائے بغیر کمپنی میں ’خفیہ طور پر‘ حصص جمع کرنے کا الزام بھی لگایا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے حصص اب 34 اعشاریہ چھ ڈالر فی شئیر پر کھڑے ہیں تاہم یہ قیمت پچاس روپے کی سطح سے بہت کم ہے جب اپریل میں ٹوئٹر کے بورڈ نے مسک سے معاہدہ کیا تھا۔ چند روز پیشتر ایلون مسک نے یہ بھی کہا تھا کہ سپیم spam اکاؤنٹس اور کم معلومات دیئے جانے کے باعث انضمام کے معاہدے کو ختم کر رہے ہیں، انہوں نے اسے ایک فلاپ بزنس قرار دیا تھا۔ دوسری جانب ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ اس نے ایلون مسک کو سپیم اکاؤنٹس کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں دیں کیونکہ اسے خدشہ تھا کہ وہ معاہدے سے نکل کر حریف پلیٹ فارم بنا دیں گے۔ٹوئٹر نے ایلون مسک کی جانب سے پیش کی جانے والی وجوہات کو ’بہانہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ حقیقت پر مبنی نہیں ہیں۔

Related Articles

Back to top button