پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس : اپوزیشن کا شدید احتجاج، اجلاس 12 فروری تک ملتوی

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باعث ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنےلگا۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے وزیر اعظم کی ایڈوائس پر آج پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیاتھا۔ تاہم اجلاس میں اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باعث ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنےلگا۔ چند بلوں کی منظوری کےبعد پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 12 فروری تک ملتوی کر دیا گیا۔

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت تقریباً ایک گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا تو اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنے کی درخواست کی تاہم اسپیکر نے اپوزیشن لیڈر کو اجازت نہیں دی۔

قائد حزب اختلاف عمر ایوب کو بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن ارکان نے نشستوں پر کھڑے ہوکر احتجاج شروع کردیا اور پیکا ایکٹ نامنظور،صحافیوں پہ ظلم کے نعرے لگانا شروع کردیے اور اپوزیشن نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑدیں۔

اپوزیشن ارکان کے احتجاج کےباعث ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنےلگا تاہم شور شرابے کےباوجود اسپیکر سردار ایاز صادق ایوان کی کارروائی جاری رکھی اور ایجنڈے پر موجود حکومتی قانون سازی کا عمل جاری رہا۔

اجلاس میں اپوزیشن کے شور شرابے میں تجارتی تنظیمات ترمیمی بل 2021، درآمدات و برآمدات انضباط ترمیمی بل،قومی ادارہ برائے ٹیکنالوجی بل 2024، نیشنل ایکسیلنس انسٹیٹیوٹ بل 2024 منظور کرلیے۔

اجلاس سے چار بل مؤخر بھی ہوئے،قومی کمیشن برائے انسانی ترقی ترمیمی بل 2023، قومی کمیشن برائے انسانی ترقی ترمیمی بل 2023،این ایف سی ادارہ برائے انجینئرنگ و ٹیکنالوجی ملتان ترمیمی بل 2023،نیشنل اسکلز یونیورسٹی اسلام آباد ترمیمی بل 2023 اور وفاقی اردو یونیورسٹی برائے آرٹس،سائنس و ٹیکنالوجی اسلام آباد ترمیمی بل 2023 مؤخر ہوگیا۔

اسپیکر ایاز صادق نے مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس صرف 18 منٹ جاری رہا جب کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اجلاس کےبعد ایوان میں پہنچے۔

Back to top button