وکلا تنظیموں نے سپریم کورٹ میں نئے ججز کی تعیناتی کےلیے جوڈیشل کمیشن اجلاس کی حمایت کا اعلان کردیا

ملک بھر سے وکلا کی 6 نمائندہ تنظیموں نے جوڈیشل کمیشن اجلاس کےخلاف کچھ وکلا کے احتجاج کو مسترد کردیا۔سپریم کورٹ میں 8 نئے ججز کی تعیناتی کے معاملےپر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج طلب کیاگیا ہے۔
جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کی حمایت کرنے والی 6 نمائندہ تنظیموں کا کہنا ہےکہ وکلا کے اندر کچھ سیاسی گروپوں نے اپنےمذموم عزائم کی خاطر اور اپنے متنازعہ سیاسی ایجنڈے کےلیے جوڈیشل کمیشن اجلاس کےخلاف احتجاج اور ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ہم اس اپیل کو سختی سے مسترد کرتے ہیں اور اس کی مذمت کرتےہیں۔
پاکستان بار کونسل،سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن،پنجاب بار کونسل، خیبرپختونخوا بار کونسل بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاہے کہ ہم جوڈیشل کمیشن کی کارروائیوں کی مکمل حمایت کرتےہیں۔جوڈیشل کمیشن کی ترتیب بہت متوازن ہے۔ہم 26 ویں آئینی ترمیم اور اس کےبعد کی قانون سازی کی حمایت کرتےاور اسے آئین کا حصہ سمجھتے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ میں4 ایڈیشنل ججز کی تقرری کیلئےنام طلب
ان نمائندہ تنظیموں کا کہنا ہے کہ ہڑتال کی کال دینےکا حق نمائندہ تنظیموں کو ہی ہے۔اس سلسلےمیں تین مشترکہ بیان جاری کیےگئے ہیں جن کا متن ایک ہی ہے۔
ان تنظیموں کےمطابق ایک بیان صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میاں رؤف عطا کے دستخطوں سے جاری کیاگیا ہے جب کہ دوسرا مشترکہ بیان پاکستان بار کونسل کے سیکرٹری کی جانب سے جاری کیاگیا ہے۔تیسرے مشترکہ بیان پر سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بیرسٹر سرفراز علی میتلو کے دستخط ہیں۔
یاد رہے کہ چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس دن 2 بجے سپریم کورٹ کےکانفرس روم میں ہوگا، سپریم کورٹ میں 8 نئے ججز کے لیے پانچوں ہائیکورٹس کے 5 سینئر ججز کے نام طلب کیےگئے ہیں۔
دوسری جانب آل پاکستان وکلا ایکشن کمیٹی نے آج شاہراہ دستور پر احتجاج کا اعلان کر رکھاہے۔
سپریم کورٹ کے 4 ججز سمیت ممبر جوڈیشل کمیشن سینیٹر علی ظفر نےبھی اجلاس ملتوی کرنے کےلیے چیف جسٹس کو خط لکھ رکھاہے۔