خیبرپختونخوا کے گورنر اور وزیر اعلیٰ کی خوشگوار ماحول میں ملاقات

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے ملاقات کی ہے۔اس موقع پر دونوں رہنما خوشگوار موڈ میں دکھائی دیے۔
ملاقات میں گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کےساتھ صوبے کےمختلف نوعیت کے معاملات پر بات چیت کی،تاہم وزیر اعلیٰ نے ان معاملات پر اظہار خیال کرنےسے گریز کرتےہوئے صرف مسکراہٹوں ہی پر اکتفا کیا۔
ذرائع کےمطابق وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اس موقع پر کہاکہ آج قائم مقام چیف جسٹس کے حلف کا دن ہے،اس لیے صوبے کے ایشوز پربعد میں بات کی جائےگی، جس کےلیے دیگر مواقع آئیں گے۔
دوران ملاقات گورنر فیصل کنڈی نے پارٹی سے نکالنے جانے والے شیر افضل مروت کےلیے اظہار ہمدری بھی کیا۔
گورنر ہاؤس پشاور میں ملاقات کےدوران گورنر فیصل کریم کنڈی کی وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور سے جگت بازی کرتے رہے۔
گورنر نے وزیر اعلیٰ سے مذاق میں سوال کیاکہ پی ٹی آئی میں کیا ہو رہا ہے؟ شیر افضل مروت کو بھی نکال دیا،ان سے ہمدردی ہے۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ وزیر اعلیٰ صاحب آپ کی حکومت نے اپنے ہی خلاف صوابی میں احتجاج نہیں کیا؟اس دوران وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور غیر معمولی طور پر مسکراتے رہے۔
10 منٹ تک جاری رہنےوالی ملاقات کو سیاسی حلقوں میں اہم قرار دیا جا رہا ہے۔خاص طور پر ایسے سیاسی ماحول کےتناظر میں کہ جب گورنر روزانہ سیاسی ایشوز پر بات چیت کرتےہوئے صوبائی حکومت اور وزیر اعلیٰ کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، تاہم وزیر اعلیٰ اس کے باوجود گورنر ہاؤس گئے۔
دوسری جانب صوبائی حکومت کےذرائع کےمطابق وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور دراصل قائم مقام چیف جسٹس کی حلف برداری میں شرکت کےلیے گئے تھے،ان کا مقصد گورنر سے سیاسی ملاقات کرنا نہیں تھا۔
’مجھے کیوں نکالا‘، شیر افضل کے اسمبلی میں اپنی پارٹی کے خلاف نعرے بازی
ذرائع کےمطابق گورنر فیصل کریم کنڈی کے ساتھ نشست بھی پروٹوکول تقاضوں کےمطابق تھی جس میں قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ بھی موجود تھے اور اس ملاقات کا مقصد سیاسی ایشوز پر بات چیت ہرگز نہیں تھا۔