عمرانڈو صدر علوی کے استعفے کا مطالبہ کیوں زور پکڑنے لگا؟


سابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایات پر پارلیمانی اور جمہوری روایات کی دھجیاں بکھیرنے والے عمرانڈو صدر عارف علوی ہر گزرتے دن کے ساتھ متنازعہ ہوتے چلے جا رہے ہیں اور اب عسکری حکام کی جانب سے لسبیلہ حادثے میں شہید ہونے والے سینئیر فوجی افسران کے جنازے میں شرکت سے روکے جانے کے بعد ان کے استعفے کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔ سابق چیرمین سینٹ رضا ربانی نے صدر عارف علوی کے خلاف بطور صدر پاکستان 6 نکاتی چارج شیٹ پیش کرتے ہوئے ان سے فوری صدارت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ چارچ شیٹ میں کہا گیا ہے کہ عارف علوی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر ہونے کے باوجود لسبیلہ میں شہید ہونے والے فوجی افسران اور جوانوں کے جنازوں میں شرکت سے عاری رہے جس کے بعد ان کو فورا استعفی دے دینا چاہیے۔

واضح رہے کہ یکم اگست کو بلوچستان کے علاقے لسبیلہ میں بارشوں کے باعث سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں مصروف پاک فوج کا ایک ہیلی کاپٹر لاپتا ہوگیا تھا جس میں کور کمانڈر سمیت 6 افراد سوار تھے، بعد ازاں 2 اگست کو لاپتا ہوجانے والے فوجی ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا تھا۔ اس دوران تحریک انصاف کے یوتھیا بریگیڈ نے سوشل میڈیا پر واحیات پروپیگنڈہ کیا اور شہداء کے خاندانوں کے جذبات کا بھی خیال نہ کیا۔ چنانچہ جب صدر عارف علوی نے ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے فوجی افسران کے جنازوں میں شرکت کی خواہش کا اظہار کیا تو عسکری حکام نے انہیں منع کر دیا۔ یہ پاکستانی تاریخ کا پہلا موقع تھا کہ کسی صدر کو فوجی شہداء کے جنازوں میں شرکت سے روک دیا جائے جس کی بنیادی وجہ پی ٹی آئی کی جانب سے شہدا بارے کیا جانے والا زہریلہ اور منفی پروپیگنڈہ تھا۔

ذرائع کے مطابق صدر مملکت نے اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ بطور سپریم کمانڈر اور سربراہ مملکت وہ شہید فوجی جوانوں کے جنازوں میں شرکت کیلئے جانا چاہتے ہیں مگر اداروں کی جانب سے صدر کو آگاہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی ٹرولرز کی جانب سے شہدا بارے کیے گئے جھوٹے اور گندے پروپیگنڈے کے باعث شدید غم اور غصے کی لہر پائی جاتی ہے۔ پی ٹی آئی کے عمرانڈو صدر کہلانے والے عارف علوی کو عسکری حکام کی جانب سے یہ فیڈ بیک دیا گیا کہ بہتر ہو گا کہ وہ شہدا کے جنازوں میں شرکت نہ کریں تا کہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ صدر نے اس فیڈ بیک کے بعد شہدا کے جنازوں میں شرکت نہیں کی۔

دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے لسبیلہ ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد پی ٹی آئی کے ٹرولز کی جانب سے سوشل میڈیا پر چلائی گئی منفی مہم پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل بابر افتخار کے مطابق مطابق ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد منفی سوشل میڈیا مہم کے باعث شہدا کے لواحقین کی دل آزاری ہوئی جس پر شہدا کے خاندانوں اور افواج پاکستان کے رینک اینڈ فائل میں شدید غصہ اور اضطراب پایا جا رہا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ اس مشکل اور تکلیف دہ وقت میں پوری قوم افواجِ پاکستان کے ساتھ کھڑی تھی لیکن کچھ بےحس حلقوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر تکلیف دہ اور توہین آمیز مہم جوئی کی گئی، جو کہ قابلِ مذمت ہے۔

عسکری حکام کی جانب سے صدر علوی کو فوجی شہدا کے جنازوں میں شرکت سے روکنے کے بعد سابق چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے عارف علوی کے خلاف 6 نکاتی چارج شیٹ پیش کرتے ہوئے ان سے فوری ا ستعفے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو شخص صدر ہونے کے باوجود اپنے فرائض کی انجام دہی کے قابل نہ رہ جائے اس کا اپنے عہدے پر برقرار رہنے کا کوئی جواز نہیں۔ رضا ربانی نے الزام لگایا ہے کہ صدر علوی مسلسل ایک خاص سیاسی پارٹی کے مفادات کے لیے غیر آئینی اور غیر قانونی کام کرتے جا رہے ہیں۔ صدر عارف علوی افواج پاکستان کے سپریم کمانڈر کی حیثیت میں سیاست بازی سے دور رہنے کے پابند ہیں لیکن وہ ایک سیاسی جماعت کے مفادات کیلئےآئین کی مسلسل خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ رضا ربانی نے کہا کہ چونکہ صدر آئینی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہےاس لیے اب ان کا عہدے پر براجمان رہنا جائز نہیں، انہون نے یاد دلایا کہ علوی نے غیر آئینی طور پر قومی اسمبلی تحلیل کی تھی جس کے سبب وہ 1973 کے آئین کی دفعہ 95 کے تحت اس عہدے کے قابل نہیں رہے لٰہذا ان کو جلد از جلد اپنے عہدے سے مستعفی ہوجانا چاہیے۔
 
  دوسری جانب صدر علوی نے اپنے استعفے کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری فوجی شہیدوں کے جنازے میں عدم شرکت کو غیر ضروری طور پر متنازع بنایا جا رہا ہے۔ عارف علوی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ اس غیر ضروری مشق سے مجھے نفرت انگیز ٹویٹس کرنے والوں کی غیر واضح الفاظ میں مذمت کرنے کا موقع ملا ہے جو نہ تو ہماری ثقافت اور نہ ہی ہمارے مذہب سے واقف ہیں۔علوی نے کہا کہ جب قرآن میں بھی شہادت کا ذکر ادب اور احترام سے کیا گیا ہے تو ہم ان شہدا کی قربانیوں کی بے حرمتی کیسے کر سکتے ہیں جنہیں اللہ تعالی نے زندہ جاوید قرار دیا ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ میں نے ساری زندگی شہدا کی تعریف کی ہے۔

Related Articles

Back to top button