عمران خان اسحاق ڈار سے ملاقات کیلئے گھنٹوں انتظار کرتے تھے


سابق وزیر خزانہ اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اسحاق ڈار نے چیئرمین پی ٹی آٗئی عمران خان پر تنقید کے نشتر برساتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ کہ وہ موصوف کو 40 سال سے جانتے ہیں جب وہ ایک فاسٹ فوڈ کھانے کے لالچ میں کہیں بھی جانے کو تیار ہو جاتے تھے۔

لندن میں گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے بتایا کہ عمران خان لاہور میں میرے بیٹے علی ڈار کے پاس آتے تھے، اور مجھ سے ملاقات کیلئے گھنٹوں انتظار کیا کرتے تھے۔ ڈار نے بتایا کہ جب میں نے انگلینڈ سے چارٹر آف اکائونٹسی کیلئے 1974 میں کوالیفائی کیا تو تب میں لندن کے ایک بہت بڑے گروپ کا ڈائریکٹر فنانس تھا، لندن کی بہت پرائم جگہ پر ہمارا ہیڈ آفس تھا، میں وہاں بیٹھتا تھا، اللہ مجھے معاف کرے میں کوئی بڑا بول نہیں بول رہا، لیکن تب عمران خان کی حالت یہ تھی کہ اسے ایک فاسٹ فوڈ کھانے کیلئے جہاں بھی مدعو کیا جاتا، وہ بھاگ کر پہنچ جایا کرتے تھے، ان کا کہنا تھا کہ دوسری جانب میاں نواز شریف کا شریف خاندان قیام پاکستان سے پہلے سے بزنس کر رہا تھا۔

سابق وزیر خزانہ نے بتایا کہ عمران خان تو نواز شریف سے حاصل کردہ تین پاس پلاٹس فروخت کر چکے ہیں اور الزام یہ لگاتے ہیں کہ شریفوں نے ملک کو لوٹ کر پیسہ بنایا، اسحاق ڈار نے کہا کہ جب میں لندن سے پاکستان واپس آیا تو بھی عمران خان اکثر میرے دفتر آ کر بیٹھے رہا کرتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ جب میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا صدر تھا تو عمران خان میرے بیٹے علی ڈار کے ساتھ پرائیویٹ دفتر میں مجھ سے ملنے کے لیے گھنٹوں انتظار کرتے تھے، یہی ان کی اصلی حقیقت ہے۔

سابق وفاقی وزیر خزانہ نے طنزیہ انداز میں کہا کہ آج اگر عمران خان 300 کنال کے گھر میں رہائش پذیر ہیں اور صادق اور امین ہونے کا دعویٰ بھی کرتے ہیں تو پھر انہیں دوسروں پر اُنگلیاں اُٹھانے سے پہلے ایک سو مرتبہ سوچنا چاہیے۔ اسحاق ڈار نے بتایا کہ عمران خان نے بمشکل آکسفورڈ سے سیکنڈ ڈویژن میں ماسٹرز ڈگری لی تھی جبکہ میں نے چارٹر اکاؤنٹسی انگلینڈ میں واقع دنیا کے بہترین انسٹی ٹیوٹ سے کی ہے۔

Related Articles

Back to top button