PIA کے یورپ کے لیے فلائٹ آپریشن کی بحالی ممکن ہے؟

پاکستان اور یورپی ایئر سیفٹی ایجنسی کے درمیان مذاکرات کے بعد پاکستان کی قومی ایئرلائن ’پی آئی اے‘ نے یورپ میں فضائی آپریشن کی معطلی کے خلاف یورپی یونین ایئر سیفٹی ایجنسی میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق آئندہ دس روز تک فلائٹ آپریشن کی معطلی کے خلاف اپیل دائر کی جائے گی۔‘ترجمان کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی جانب سے دائر ہونے والی اپیل میں یورپی ایئر سیفٹی ایجنسی کے تمام تحفظات کو دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
سول ایوی ایشن اور یورپی ایئر سیفٹی ایجنسی کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں سیفٹی ایجنسی نے پاکستان سے پائلٹس کے لائسنس جاری کرنے کے طریقہ کار پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ذرائع کے مطابق مذاکرات کے دوران پائلٹس کے جعلی لائسنس کے معاملے پر بریفنگ دی گئی تھی جس میں بتایا گیا کہ لائسنس کے امتحان کے دوران پیش آنے والی تکنیکی خامیوں اور کمپیوٹر سسٹم ’کمپرومائز‘ ہونے کی وجہ سے پائلٹس کے لائسنسز کو مشکوک قرار دیا گیا تھا۔ سول ایوی ایشن کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یورپی ایئر سیفٹی ایجنسی نے پائلٹس کے لائسنس جاری کرنے کے نظام میں اصلاحات لانے کی یقین دہانی مانگی ہے جس میں ’ہیک فری سسٹم‘ بنانے اور غیر ملکی کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔اہلکار نے مزید بتایا کہ ایئر سیفٹی ایجنسی کی جانب سے جہازوں کے سکیورٹی مینجمنٹ سسٹم کو اپ گریڈ کرنے سے متعلق بھی تحفظات سامنے آئے ہیں۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق یورپی ایئر سیفٹی ایجنسی میں دائر کی جانے والی اپیل میں لائسنس کے اجرا میں غفلت برتنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی سے متعلق بھی آگاہ کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے ’سکیورٹی مینجمنٹ سسٹم‘ کو یورپی ایئر سیفٹی ایجنسی کے معیار کے مطابق اپ گریڈ کر دیا گیا ہے۔اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ قومی ایئرلائن کے حوالے سے اٹھائے جانے والے تحفظات دور کر دیے گئے ہیں۔’ہم نے سکیورٹی مینجمنٹ سسٹم کو بین الاقوامی معیار کے مطابق اپ گریڈ کر دیا ہے اور صرف اس کی ٹیسٹنگ کا مرحلہ باقی ہے۔‘ترجمان نے بتایا کہ اپیل موصول ہونے کے بعد یورپی ایئر سیفٹی ایجنسی تمام معاملے کا دوبارہ جائزہ لے گی جس کے بعد اپیل پر فیصلہ کیا جائے گا۔
’ہم نے مطلوبہ ضابطہ کار کے مطابق سسٹم اپ گریڈ کر دیا ہے۔ اب ریگولیٹر (سول ایوی ایشن اتھارٹی) کی جانب دیکھ رہے ہیں کہ وہ کس طرح اس کیس کو لے کر چلتے ہیں۔‘
پاکستان سول ایوی ایشن کے ترجمان سعد بن ایوب نے بتایا کہ ’سول ایوی ایشن اتھارٹی کے اندر اصلاحات لائی جا رہی ہیں، اور یہ اصلاحات سپریم کورٹ کے سامنے بھی رکھی گئی ہیں جیسے ہی ان کی منظوری دی جاتی ہے تو ان پر فوراً عمل درآمد کردیا جائے گا۔‘
سابق سیکرٹری سول ایوی ایشن اتھارٹی عرفان الٰہی کے مطابق ایئر سیفٹی ایجنسی کی جانب سے لگائی جانے والی پابندیوں کا مقصد اصلاحات متعارف کروانا ہوتا ہے۔ ’وفاقی وزیر کی جانب سے دیے گئے بیان کے بعد ایئر سیفٹی ایجنسی کو اب اصلاحات کا ایک پلان دینا ہوگا اور اس پر عمل درآمد کی یقین دہانی کروائی جائے گی۔‘پاکستان پرلگائی گئی پابندیوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’دیکھنا ہوگا کہ پاکستان اب اپنا کیس کس طرح پیش کرتا ہے، اگر یورپی ایئر سیفٹی ایجنسی کو مطمئن کرنے میں کامیاب ہوگئے تو امکان ہے کہ چند ہدایات کے ساتھ جزوی طور پر یہ پابندی ختم کر دی جائے۔‘انہوں نے مزید کہا کہ ’پاکستان کو اپنی رینکنگ اور ساکھ کو بہتر بنانے کے لیے جہازوں کی مرمت اور سروس کو معیاری بنانا ہوگا۔‘

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button