حکومتی اتحادمیں پھوٹ، ایم کیو ایم نے پی ٹی آئی کے ظہرانے کا بائیکاٹ کر دیا

پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) کے 3 مارچ کو ہونے والے انتخابات کیلئے نئی صف بندیوں کا سلسلہ جاری ہے۔پیپلز پارٹی کے وفد کی ملاقات کے بعد ایم کیو ایم نے تحریک انصاف کے منعقدہ ظہرانے کا دعوت ملنے کے باوجود عدم شرکت کا فیصلہ کرتے ہوئے ظہرانے کابائیکاٹ کر دیا
کراچی میں تحریک انصاف نے چیف آرگنائزرسیف اللہ نیازی کیلئے ظہرانے کا اہتمام کیا جس میں اتحادی جماعتوں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کو بھی دعوت دی گئی۔
ظہرانے میں صدرجی ڈی اے صدرالدین راشدی ، وفاقی وزراء اور پی ٹی آئی کے ارکان نے شرکت کی تاہم دعوت کے باوجود ایم کیو ایم پاکستان کا کوئی رکن ظہرانے میں نہ پہنچا۔
ظہرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی رہنما مولوی محمود کا کہنا تھاکہ امیدواران کے اعزاز میں دعوت دی ہے، اتحادیوں کو بھی ظہرانے پردعوت دی لیکن ایم کیو ایم کا وفد مصروفیت کے باعث نہیں آسکا۔
ظہرانے میں گھوٹکی سے منتخب ہونے والے تحریک انصاف کے رکن اسمبلی شہریار شر نے شرکت نہیں کی، ان کا تحریک انصاف کے کسی رہنما یا رکن سے بھی رابطہ نہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ظہرانے کے دوران ایک رکن اسمبلی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم حلف کس بات کا اٹھائیں، ہمیں شک کی نگاہ سے دیکھا جارہاہے، اگر یہ شک والا معاملہ رہا تو ووٹ نہیں دوں گا۔
اس ظہرانے کی دعوت ایم کیو ایم پاکستان کو بھی دی گئی تھی۔ ایم کیو ایم کے وفد نے ظہرانے میں شرکت کی حامی بھری تھی۔ اسد عمر اور تحریک انصاف کی مقامی قیادت ایم کیو ایم کے ارکان کا انتظار کرتی رہ گئی لیکن وہ نہ آئے۔ بعد میں ان کی جانب سے ظہرانے میں شرکت سے معذرت کرلی گئی۔ایم کیو ایم کی عدم شرکت پر وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی ایم کیو ایم سے ملاقات سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ان لوگوں کی کچھ مصروفیت تھیں اس لیے وہ لوگ نہیں آسکے۔
دوسری جانب ایم کیو ایم نے ہارس ٹریڈنگ کے خطرے کے پیش نظر اراکین اسمبلی کو اپنی نقل و حرکت سینیٹ انتخابات تک محدود کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے انہیں کراچی بلا لیا ہے، اراکین اسمبلی کو 3 روز تک کراچی میں مخصوص مقامات پر ٹھہرایا جائے گا، تمام اراکین اسمبلی ووٹ ڈالنے ایک ساتھ اسمبلی پہنچیں گے۔ ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بھی آج طلب کرلیا گیا ہے، ایم کیو ایم ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹ انتخابات کے حوالے سے پیپلز پارٹی سے بھی مثبت بات چیت ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ میں پیپلزپارٹی کے وفد نے ایم کیو ایم کے عارضی مرکز میں متحدہ رہنماؤں سے ملاقات کی تھی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کی 2 نشستوں کے لئے اپنے امیدوار دستبردار کرانے کو تیار ہیں لیکن متحدہ کو بھی یوسف رضا گیلانی والی نشست پر مدد کرنا ہوگی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button