خاقان عباسی کا نیب قوانین میں تبدیلی کی بجائے نیب کو ختم کرنے کا مطالبہ

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اورسابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے نیب قوانین میں تبدیلی لانے کی بجائے نیب کا ادارہ ختم کرنے کا مطالبہ کردیا ہے، انہوں نے کہا کہ نیب ریاستی دہشتگردی کا طریقہ ہے، نیب آرڈیننس میں ترمیم نہیں۔۔نیب کے پورے ادارے کوہی ختم کردینا چاہیے.
قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نیب قوانین میں ترمیم بڑی آسان ہے۔ نیب کا ادارہ ہی ختم ہو جانا چاہیے یہ ریاستی دہشت گردی کا طریقہ ہے۔ انہوں نے ایم کیوایم سے متعلق کہا کہ ایم کیو ایم اور حکومت کا آپس کا مسئلہ ہے، وہ جانے اور حکومت جانے۔ انھوں نے کہا کہ مشرف جیل سے بچ گئے،ڈی جی آئی ایس پی آر پریشان نہ ہوں. معاملہ اب سپریم کورٹ میں جائے گا۔ اب وہی فیصلہ کریں گے۔ عدالت کے فیصلوں پرکیا کہہ سکتا ہوں. ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن میں کوئی تقسیم نہیں، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے مریم نواز کے ای سی ایل میں نام ڈالنے سے متعلق کہا کہ ای سی ایل میں نام دو دفعہ تو نہیں ہوسکتا، ایک ہی دفعہ ہوتا ہے۔ لندن ریسٹورنٹ میں میاں نواز شریف کی کھانا کھاتے ہوئے تصویر وائرل ہونے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کی تصویر کا مجھے نہیں پتا میں جیل میں ہوں.میرے پاس نوازشریف کی تصویر نہیں آئی۔
واضح رہے گزشتہ روز ایل این جی اسکینڈل میں زیر حراست سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طبیعت کی بحالی کے بعد نجی ہسپتال سے ڈسچارج کرکے واپس اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا ہے۔
خیال رہے 28 دسمبر کو سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے پتے میں پتھری کے باعث ان کا آپریشن ہوا تھا۔ آپریشن کے بعد ڈاکٹروں نے شاہد خاقان عباسی کو آرام کا مشورہ دیا تھا۔ واضح رہے کہ جولائی 2019 میں نیب نے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں گرفتار کیا تھا۔ نیب گرفتاری کے بعد شاہد خاقان عباسی نے ضمانت نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے تاحال ضمانت کیلئے رجوع نہیں کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button