دبئی میں سعودی تحائف بیچ کررقم پاکستان کیسے لائی گئی؟


سینئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ عمران خان کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملنے والے تحائف کی دبئی میں فروخت سے ملنے والی رقم کو ایک پرائیویٹ جہاز کے ذریعے پاکستان منتقل کرنے کے بعد وزیراعظم ہاؤس پہنچا دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جس جہاز کے ذریعے دبئی سے پاکستان رقم منتقل کی گئی وہ عمران کے ایک بہت قریبی ارب پتی بزنس مین کی ملکیت ہے۔

یاد رہے کہ عمران کی جانب سے توشہ خانہ کے تحائف کی فروخت کا معاملہ ایک مرتبہ پھر سر اٹھانے لگا ہے، دبئی کے معروف بزنس مین عمر فاروق ظہور نے شاہ زیب خانزادہ کو ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے سعودی ولی عہد کی جانب سے عمران خان کو دیے جانے والی بیش قیمت گراف کی گھڑی 28 کروڑ روپے میں فرح گوگی سے خریدی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے گھڑی 20 لاکھ ڈالرز میں خریدی اور فرح گوگی نے 75 لاکھ درہم کیش کی صورت میں وصول کیے تھے۔

اس معاملے پر جب جیو ٹی وی کے مارننگ شو ‘جیو پاکستان’ میں سوال پوچھا گیا کہ دبئی میں تحائف بیچ کر اتنی بھاری نقد رقم پاکستان کیسے منتقل کی گئی ہو گئی تو سینئر صحافی حامد میر نے بتایا کہ کیش سے بھرے بیگز ایک نجی جہاز کے ذریعے پاکستان لائے گئے اور پھر وزیراعظم ہاؤس پہنچا دیے گئے۔ حامد میر نے کہا کہ ’یہ بات قابل ہضم نہیں ہے کہ اتنی بھاری رقم وہیں رہ گئی اور فرح گوگی نے استعمال کر لی، انہوں نے کہا کہ میری انفارمیشن کے مطابق وہ پیسے عمران خان کے ایک بہت قریبی بزنس مین کے نجی جہاز میں اسلام آباد لائے گئے اور تب کے وزیر اعظم عمران خان کو پہنچائے گئے، حامد میر نے کہا کہ عمران خود بتا چکے ہیں کہ انہوں نے توشہ خانہ کے تحائف بیچنے کے بعد حاصل ہونے والی رقم سے بنی گالہ کی سڑکیں ٹھیک کروائی تھیں، لہذا صاف ظاہر ہے کہ وہ رقم پاکستان لائی گئی تھی۔ انکا کہنا تھا کہ کیش کی صورت میں باہر سے لائی جانے والی غیر ملکی کرنسی کو بلیو ایریا کے منی چینجر سے روپوں میں ایکسچینج کروایا گیا ہو گا، اور اسی سے سڑک بنوائی گئی ہو گی۔

سینئر تجزیہ کار نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کے رویے پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ اکثر تحریک انصاف کے کارکن اپنے اوپر سوالات اٹھانے والے صحافیوں کو لفافہ کہتے ہیں یا خبر دینے والے کو بغل بچہ کہتے ہیں لیکن میں انہیں یاد دلانا چاہتا ہوں کہ عمران خان پر لفافہ پکڑنے کا نہیں بلکہ نوٹوں سے بھرے بیگ پکڑنے کا الزام ہے، بیگ لفافے سے بہت بڑا ہوتا ہے، اس لیے اس الزام کاجواب دینا بھی اب عمران خان کی ذمہ داری ہے۔

Related Articles

Back to top button