سپیکر قومی اسمبلی اور شاہد خاقان کی ’تو تو میں میں ‘

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن کے رہنماء شاہد خاقان عباسی اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوگئی ۔ میڈیا ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعطم شاہد خاقان عباسی کی طرف سے اسپیکر کے ڈائس کے سامنے آکر اسد قیصر کو دھمکی دی گئی کہ میں آپ کو جوتا اتار کر ماروں گا ، جس کے جواب میں اسپیکر قومی اسمبلی نے مسلم لیگ ن کے رہنماء کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنی زبان درست کریں اور اپنی حد میں رہیں۔
بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی اجلاس میں وفاقی وزیر پارلیمانی امورعلی محمد خان نے فرانس کے سفیر کی ملک بدری کے معاملے پر پارلیمنٹ کی کمیٹی بنانے کی تحریک پیش کی اور یوان نےخصوصی کمیٹی بنانے کی تحریک منظور کر لی جس پر اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کیا گیا ۔اس دوران پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء شاہد خان عباسی نے کہا کہ ایوان میں معاملے کو متنازع بنایا جارہا ہے ، حکومت کو اجلاس بلوانے سے پہلے اپوزیشن سے بات کرنی چاہئے تھی ، آپ نے ایوان کومفلوج کرکے رکھ دیا اور اکھاڑا بنا دیا ہے ، پورے ایوان کی کمیٹی ہو ، خصوصی کمیٹی کی ضرورت نہیں ہے ، آپ نےقراردادلانی تھی توپہلےاپوزیشن سےبات کرتے ، ہمیں قراردادپڑھنےکیلئےایک گھنٹہ دیاجائے۔انہوں نے کہا کہ ایوان میں سیرحاصل بحث ہوگی ، پورا ایوان تحفظ ناموس رسالت پر متفق ہوگا ، تحفظ ناموس رسالت پر پورا پاکستان یک زبان ہے ، لہٰذا قرار داد متفقہ ہونی چاہیئے اس لیے قرار دادکا جائزہ لے کر پھر واپس آئیں گے ، جس کے بعد ایوان میں سیرحاصل بحث ہوگی اور پورا ایوان تحفظ ناموس رسالت ﷺ پر متفق ہوگا۔ قومی اسمبلی مین اظہار خیال کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے رہنماء مولانا اسعد محمود نے کہا کہ ٹی پی ایل کےساتھ معاہدے اورمذاکرات کس نےکیے؟ ان تمام معاہدوں کوایوان میں پیش کرتے لیکن میڈیاپرپابندی لگائی گئی،لاہورواقعہ نہیں دکھایاگیا ، قراردادکےدوسرےمتن کاحصہ ناکافی ہے،اس پرتجاویزدیناچاہتےہیں ، کیوں کہ ختم نبوت کامسئلہ کسی ایک جماعت کا نہیں سب کامسئلہ ہے ، اس قراردادکوحکومت نےتحریک لبیک کےساتھ طے کیاہے ، میڈیاکوحقائق سامنے لانے کی اجازت دی جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button