سگے بھانجے نے صدر علوی کو قبضہ مافیا قرار دے دیا


سابق وزیراعظم عمران خان کے ساتھ وفاداری نبھانے والے صدر عارف علوی کا اراضی سکینڈل بھی سامنے آگیا ہے اور ان پر ایک قریبی رشتہ دار نے زبردستی اپنی زمین پر قبضہ کرنے کا الزام عائد کر دیا ہے۔ صدر عارف علوی کے سگے بھانجے عظمت ریحان نے اپنے ماموں پر خاندانی زمینوں کے ریکارڈ میں ردو بدل سے جعلسازی کرنے کا الزام لگایا ہے۔ عظمت ریحان نے دعویٰ کیا ہے کہ عارف علوی نے ان کے خاندان کی جانب سے 1977 میں ہاکس بے کراچی میں خریدی گئی 1810 ایکڑ مشترکہ زمین کو اپنے نام کروانے کیلئے عدالت میں غلط بیانی کرنے کے علاوہ ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کی اور اپنے والد کو اپنا ملازم ظاہر کیا ہے جو کہ سراسر فراڈ اور دھوکا ہے۔

چنانچہ اب عظمت ریحان اپنی خاندانی زمین کے ریکارڈ میں ردوبدل اور ٹیمپرنگ کا الزام لے کر سندھ ہائیکورٹ جا پہنچے ہیں، عظمت ریحان کا موقف ہے کہ ڈاکٹر عارف علوی نے 1977 میں ہاکس بے کراچی میں خریدی گئی 1810 ایکڑ مشترکہ زمین کو اپنے نام کرانے کے لیے عدالت میں حلفیہ غلط بیانی کی ہے جس کی بنیاد پر وہ آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت صدارت سے بھی فارغ ہو سکتے ہیں۔

عظمت ریحان کے مطابق جب اس زمین کی خریداری کے بعد عارف علوی نے ہماری فیملی کے خلاف جعلسازی کے جھوٹے مقدمات بنوائے، اس حوالے سے عظمت ریحان نے عارف علوی کی جانب سے عدالت میں 1979 میں جمع کروایا گیا ایک جھوٹا حلف نامہ بھی پیش کر دیا ہے۔ عظمت ریحان نے اپنے ماموں پر نہ صرف عدالتی ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کا الزام لگایا ہے بلکہ یہ موقف بھی اپنایا ہے کہ موصوف نے 1810 کنال زمین پر قبضے کی خاطر اپنے والد کو اپنا ملازم ظاہر کیا ہے۔

عظمت ریحان کے مطابق ڈاکٹر عارف علوی نے زمین ہتھیانے کے لیے ہمارے ساتھ جو کیا سو کیا لیکن یہ یاد رکھیں کہ ایسا فراڈیا شخص صدر جیسے اہم عہدے پر تعینات ہو کر ملک کے ساتھ کیا کر سکتا ہے۔ واضح رہے کہ یہ متنازع زمین اس وقت علوی ٹرسٹ کے قبضے میں ہے اور اس پر چلنے والا کاروبار سندھ ہائیکورٹ کی نگرانی میں ہے، صدر علوی کے خلاف دائر کردہ ریحان عظمت کا کیس مختلف عدالتوں سے ہوتا ہوا سپریم کورٹ تک پہنچ چکا ہے۔ کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزار عظمت ریحان نے موقف اپنایا ہے کہ 1977ء سے عدالت میں زیر سماعت کیس میں تین بار عارف علوی نے جھوٹا حلف نامہ جمع کروایا ہے، لہٰذا ان کا موقف ہے کہ جھوٹ بولنے اور عدالتی ریکارڈ میں جعل سازی کرنے والا صدر کے عہدے پر بھی برقرار نہیں رہ سکتا، ایسے میں عارف علوی کو بطورصدر نااہل کرنے کا حکم بھی جاری کیا جائے۔

Related Articles

Back to top button