عمران کو گورنمنٹ کالج میں گند ڈالنے کی اجازت کس نے دی؟

پاکستان کی قدیم ترین تعلیمی درسگاہ میں رجعت پسندانہ رجحانات کو فروغ دینے کے الزامات کا سامنا کرنے والے گورنمنٹ کالج لاہور کے وائس چانسلر اصغر زیدی کی جانب سے عمران خان کو کالج میں سیاسی تقریر کرنے اور فوجی قیادت کا تیا پانچہ کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں ہے اور یہ سوال کیا جا رہا ہے کہ کیا عمرانڈو وائس چانسلر دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین کو بھی مدعو کر کے ایسی تقاریر کی اجازت دیں گے؟
گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے بھی عمران کی سیاسی تقریر کا نوٹس لیتے ہوئے وائس چانسلر سے وضاحت طلب کر لی ہے کیونکہ اپنی تقریر کے دوران سابق وزیراعظم نے نیوٹرلز کے خلاف نعرے بھی لگوائے تھے۔ عمران نے اپنے مخالفین خصوصاً سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے خطاب کے دوران کہا کہ ایک آڈیو لیک ان سے متعلق بھی آئے گی جس میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اپنے والد نواز شریف کو بتا رہی ہیں کہ توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن عمران خان کو نااہل کر دے گا۔
بقول عمران، مریم اپنے ابا جی کو بتا رہی ہے کہ الیکشن کمیشن نے یقین دلایا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو نااہل کر دیا جائے گا، آپ فکر نہ کریں۔ ابھی تک ایسی کوئی آڈیو ٹیپ تو سامنے نہیں آئی لیکن یہ سوال ضرور کیا جا رہا ہے کہ عمران کو پہلے سے ہی اس بات کا علم کیسے ہو گیا؟ یہ سوال بھی کیا جا رہا ہے کہ کیا وزیر اعظم ہاؤس کی لیک ہونے والی آڈیوز ز عمران جاری کروا رہے ہیں۔ یہ سوال بھی اہم ہے کہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے ایک ایسے موقع پر عمران کو جامعہ میں خطاب کی دعوت کیوں دی جب وہ حکومت مخالف تحریک چلا رہے ہیں اور روزانہ فوج کے ادارے کو بھی گالی گلوچ کرتے ہیں؟
عمران خان نے یونیورسٹی طلبا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ حقیقی آزادی کی تحریک میں شامل ہوں کیونکہ یہ ان کے مستقبل کا سوال ہے، انہوں نے ’چوروں‘ کے خلاف جہاد کا اعلان کیا ہوا ہے جو وہ جاری رکھیں گے، ایک سرکاری یونیورسٹی میں سیاسی تنقید کی اجازت دینے کا فیصلہ تنقید کی زد میں ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ایک ٹویٹ میں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے خلاف تعلیمی ادارے کے حدود کے اندر ’جلسہ‘ کرنے کی اجازت دینے پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب گورنر بلیغ الرحمٰن نے ’بطور چانسلر گورنمنٹ کالج میں سیاسی تقریر کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری جامعات میں اس طرح کے سیاسی جلسوں کی گنجائش نہیں۔
سینئر صحافی بے نظیر شاہ نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ کیا گورنمنٹ کالج یونیورسٹی دیگر سیاسی رہنماؤں کو بھی پلیٹ فارم فراہم کرے گی؟ پراگریسو سٹوڈنٹس کلیکٹو کے رکن حیدر علی بٹ نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ جی سی یو لاہور میں کسی بھی قسم کی طلبہ سیاست پر سخت پابندی ہے لیکن عمرانڈو وائس چانسلر اصغر زیدی خود کھلے عام سیاست کر رہے ہیں، اور تقریر میں عمران کو اپنا لیڈر بھی قرار دے دیا۔ حیدر علی بٹ نے یہ کہا کہ اب یونیورسٹی میں ہر سیاستدان کو آنے اور خطاب کرنے کی اجازت ہونی چاہئیے۔ لیکن اس سے پہلے حکومت کو طلبہ یونینز پر عائد پابندی ختم کرنے کا اعلان بھی کرنا ہوگا۔

Related Articles

Back to top button