کیا انڈرورلڈ ڈان داؤد ابراہیم نے واقعی مہوش حیات سے منگنی کرلی؟


بھارتی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی بیوٹی کویئن اور ورسٹائل ایکٹرس مہوش حیات اور بھارت کے مفرور انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم نے منگنی کر لی ہے۔ بھارتی چینل زی نیوز نے بریکنگ نیوز دیتے ہوئے یہ دعویٰ کیا ہے کہ 37سالہ مہوش حیات ڈی کمپنی کے مالک اور انڈیا کو مطلوب 65 سالہ انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کی گرل فرینڈ ہے اور یہ کہ دونوں کی خفیہ منگنی بھی ہو چکی ہے۔
زی نیوز نے داؤد ابراہیم اور مہوش سے متعلق کہانی میں دعویٰ کیا کہ بھارت کو مطلوب ترین دہشت گرد داؤد ابراہیم اور مہوش حیات کے تعلقات کی خبریں منظر عام پر آنے کے بعد داؤد سخت مضطرب ہیں۔ زی نیوز نے مہوش حیات کو گینگسٹر گرل قرار دیتے ہوئے لکھا کہ 2019 میں مہوش کو حکومت پاکستان کی جانب سے تمغہ امتیاز دراصل کراچی میں روپوش بھارتی ڈان داؤد ابراہیم کی سفارش پر ملا تھا کیونکہ اس کے حکمران جماعت تحریک انصاف سے بہت اچھے تعلقات ہیں ورنہ مہوش اس اعزاز کی حقدار نہ تھی اور پاکستان میں اس متنازعہ فیصلے کے حوالے سے خوب بحث ہوئی تھی۔ یاد رہے کہ صدر پاکستان عارف علوی کی جانب سے مہوش حیات کو تمغہ امتیاز دینے پر پاکستان میں شدید تنقید ہوئی تھی اور ان کے مخالفین نے طرح طرح کے الزامات لگائے تھے۔ سوشل میڈیا صارفین نے یہ الزام لگایا کہ مہوش حیات کو تمغہ امتیاز صرف عمران خان کی خوشامد کرنے پر ملا جبکہ کچھ دیگر صارفین نے کہا تھا کہ یہ ایوارڈ دراصل مہوش کے دوست میاں یوسف صلاح الدین نے انہیں اپنے دوست عمران خان کی سفارش سے دلوایا تھا۔
بھارتی چینل زی نیوز نے دعوٰی کیا ہے کہ مہوش کا ایک فلم میں آئٹم نمبر دیکھنے کے بعد دؤاد ابراہیم اس پر فدا ہوگیا اور پھر اسی انڈر ورلڈ ڈان نے مہوش کو کئی پاکستانی فلموں میں بطورہیروئن کاسٹ کروایا۔ زی نیوز نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ مہوش اب داؤد کی ایک بڑی کمزوری بن چکی ہے اور وہ اس کے بغیر رہ نہیں پاتا۔ یاد رہے کہ مہوش اب زیادہ تر کراچی میں رہتی ہیں اور بھارتی ایجنسیوں کی طرف سے بھی یہی الزام عائد کیا جاتا ہے کہ داؤد ابراہیم کراچی میں مفرور ہے۔ تاہم حکومت پاکستان نے بھارت کے اس الزام کی مسلسل تردید کی ہے۔
دوسری طرف بھارتی میڈیا کی خبر کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے مہوش نے کہا ہے کہ وہ کشمیری عوام کے لئے آواز بلند کرنے سے باز نہیں آئیں گی اور اس طرح کے اوچھے بھارتی ہتھکنڈے انہیں ہراساں نہیں کر سکتے۔ مہوش نے ازاراہ تفنن یہ بھی کہا کہ اگر آئندہ میرا کسی کے ساتھ سکینڈل بنانا ہی ہو تو مجھے لیونارڈو ڈی کیپیریو سے منسوب کرنا۔ پاکستانی اداکارہ نے کہا کہ بھارتی گٹر صحافت میرے متعلق جھوٹی کہانیاں گھڑ کر مجھے کشمیر کے حق میں بولنے سے نہیں روک سکتی۔
دوسری طرف بھارتی میڈیا کی اس خبر پر مہوش حیات نے تو ردعمل دے دیا ہے لیکن بھارت کو 1993 کے ممبئی دھماکوں میں مطلوب ہونے کی وجہ سے داؤد ابراہیم اپنا موقف دینے سے احتراز برت رہے ہیں کیونکہ اگر انہوں نے کوئی بیان جاری کیا تو انٹیلی جنس اداروں کو ان کی لوکیشن کا پتہ چل سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آئے روز بھارتی میڈیا داؤد ابراہیم سے متعلق بے پرکی اڑاتا رہتا ہے۔
خیال رہے کہ داؤد ابراہیم ممبئی شہر میں ایک پولیس کانسٹیبل ابراہیم کاسکر کے گھر 1955 میں پیدا ہوا لیکن اپنے مستقبل کے لئے اس نے قانون شکنی کا راستہ چنا اور چند ہی برسوں میں ممبئی شہر کے جنوبی حصہ میں واقع ٹمکر سٹریٹ اور محمد علی روڈ کے ایک معمولی بھتہ خور سے جرائم پیشہ دنیا کا بے تاج بادشاہ بن گیا۔ ایک معمولی پولیس کانسٹیبل کے بیٹے نے کسی فلمی کہانی کی طرح جرائم کی دنیا کا انتخاب کیا۔ ہفتہ وار بھتے کی وصولی کے ساتھ داؤد ابراہیم نے منشیات کا کاروبار شروع کیا اور اپنے مخالفین کو رفتہ رفتہ راستے سے ہٹا کر وہ ممبئی کا ڈان بن گیا۔ ابتداء میں داؤد کا تعلق حاجی مستان اور کریم لالہ سے بھی رہا۔ اسّی کی دہائی میں جرائم کی دنیا میں حاجی مستان کا طوطی بولتا تھا اور انہوں نے داؤد ابراہیم کے سر پر ہاتھ رکھا۔ مقامی طور پر داؤد ابراہیم اس وقت مشہور ہوا جب اس پر ممبئی کے دو تگڑے بدمعاشوں عالم زیب اور امیرزادہ کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا۔ اسّی کی دہائی میں ممبئی پولیس نے داؤد ابراہیم کو گرفتار کرلیا تاہم بعد میں ضمانت پر رہائی کے بعد وہ دبئی فرار ہوگیا۔ دبئی میں اس نے سونے کی سمگلنگ میں ہاتھ ڈالا، بالی ووڈ کی فلمی صنعت میں سرمایا لگایا، اور دنیا بھر میں جائیداد بنانا شروع کیا۔ اس وقت تک عام لوگ اس کے نام سے اس قدر واقف نہیں تھے۔ تاہم سال 1993 میں ممبئی میں ہونے والے بارہ دھماکوں کے بعد داؤد کو اس وقت شہرت ملی جب ممبئی پولیس نے الزام لگایا کہ ان دھماکوں کے پیچھے ٹائیگر میمن اور داؤد ابراہیم کا ہاتھ ہے تاہم اس وقت داؤد ابراہم دبئی میں تھے۔ داؤدابراہیم کے قابل اعتماد ساتھیوں میں ان کے بھائی انیس ابراہیم بھی شامل ہیں۔ ان کے ایک اور بھائی اقبال کاسکر کو دبئی پولیس نے بھارت ڈیپورٹ کر دیا تھا جہاں وہ ممبئی جیل میں قید ہے۔ ممبئی پولیس کے مطابق داؤد ابراہیم اور چھوٹا شکیل کراچی میں رہائش پذیر ہیں جبکہ پاکستانی حکام نے ہمیشہ ان الزامات کی تردید کی ہے۔ یاد رہے کہ لیجنڈری کرکٹر جاوید میانداد کا بیٹا داؤد ابراہیم کا داماد ہے اور دونوں میاں بیوی شادی کے بعد سے دبئی میں قیام پذیر ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button