امریکہ میں درختوں کے پراسرار قاتل نے ہلچل مچا دی

700 سے زائد درختوں کو کاٹنے والے امریکی ملزم نے پولیس کو نئی مشکل میں ڈال دیا ہے، سینکڑوں درختوں کو کاٹنے کے باوجود ملزم اب بھی گرفت سے باہر ہے۔

اوریگن کے شہر پورٹ لینڈ کے علاقے گریشم میں پولیس نے اس شخص کو سیریئل ٹری کلر کہا ہے جو کسی وجہ کے بغیر اب تک سینکڑوں درخت فنا کرچکا ہے، اس کی گرفتاری کیلئے پولیس اور مقامی پارک انتظامیہ نے ٹاسک فورس بنائی ہے جس نے اب تک کٹے ہوئے درختوں کی ہزاروں تصاویر جاری کی ہیں تاکہ عوام کسی نہ کسی تصویر دیکھ کر اس بے رحم شخص کی نشاندہی کرسکیں۔

اس علاقے میں گزشتہ ایک برس سے درختوں کی کٹائی جاری ہے البتہ اتنا معلوم ہو چکا ہے کہ سیونتھ اسٹریٹ برج اور ٹولے ایونیو کے اطراف کی پگڈنڈیوں کے پاس درختوں کو زیادہ کاٹا گیا ہے جس کیلئے ہاتھ کی آری یا کلہاڑی استعمال کی گئی ہے۔درختوں کے ماہر اور گریشم میں پی اینڈ آر مینیجر جو ویلش نے بتایا کہ درختوں کے اندر بھی چھوٹے بلیڈ دیکھے گئے ہیں۔ تمام بلیڈ بہت ہی تیز ہیں اور پانچ سے دس منٹ میں درخت کاٹا جاسکتا ہے جو ایک بہت ہی تیز کارروائی بھی ہے۔

سب سے پہلے اگست 2021 میں ایک درخت کاٹا گیا لیکن اب تک تیرہ ماہ میں 500 سے لے کر 750 تندرست اور بڑے درخت کاٹے گئے ہیں اور اب ان کے صرف کٹے ہوئے تنے ہی بچے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب پولیس نے پورے پارک میں جگہ جگہ کیمرے لگادیئے ہیں۔ لیکن ان سب کے باوجود ملزم گرفتار نہیں ہوسکا، درختوں کے علاوہ بے شجرکاٹنے والے بے رحم نے قیمتی جڑی بوٹیوں اور پودوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے اور یوں ہزاروں ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

Related Articles

Back to top button