اسٹیبلشمنٹ باز آئے، حکومت کو مدت پوری کرنے دی جائے

جمعیت علمائے اسلام ف کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ باز آئے، حکومت کو مدت پوری کرنے دی جائے

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہناتھا کہا جا رہا ہے کہ ملک دیوالیہ ہونے کی نہج پر پہنچ گیا ہے لیکن میں کہتا ہوں کہ ملک دیوالیہ ہوچکا ہے۔عالمی قوتیں چاہتی ہیں ہم تقسیم درتقسیم ہوں، بین الاقوامی طاقتیں جبر کی بنیاد پرکمزور قوموں پر فیصلے مسلط کرتی ہیں، ایسی قوم کا مستقبل کیا ہوگا جن کے فیصلہ بین الاقوامی طاقتوں کرتی ہیں، دنیا بھر میں انسانی حقوق کے ادارہ بنتے ہیں مگر سب سے زیادہ کمزور اور غریب لوگوں کے حقوق پامال ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا دنیا میں اگر کچھ کمزور ہے تو وہ جمہوریت ہے، جمہوری اقدارکے فروغ کے لیے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا، ملکی اور قومی معاملات میں عوام کی شراکت ہوتی ہے، رائے کے اختلاف کا فیصلہ عوام کرتے ہیں، ہمیں عوام کی منشاء کے مطابق فيصلے کرنا ہوں گے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جو لانگ مارچ ہم نے کئے ہیں کسی کا باپ بھی اس کا ریکارڈ نہيں توڑ سکتا، اسلام آباد آنے کا فرضی دباؤ مسلط کردینا ٹھیک نہیں، لانگ مارچ کی کوئی اہمیت نہیں، وہ اسلام آباد میں مکھیاں مارنے آئیں گے، کون پاکستانی ملک کی تباہی میں اس کے ساتھ شریک ہوگا۔

امیر جے یو آئی نے کہاخربای کو 4 دنب میں پورا نہیں کیا جاسکتا، شائد اگلی حکومتوں کو بھی یہ گند اٹھاتے اٹھاتے وقت لگے گا۔ لوگ کہتے ہیں کہ ملک دیوالیہ ہونے کی نیج پر پہنچ چکا ہے لیکن میں کہتا ہوں کہ ملک دیوالیہ ہوچکا ہے، یہ تو اللہ کا کرم ہے کہ ہم ابھی زندہ ہیں اور اس حالت میں ہم وقت گزار رہے ہیں۔

انکا کہنا تھاعمران خان کی حکومت میں ان کے اپنے معاشی ماہرین نے کہا تھا کہ ڈالر 200 روپے پر جائے گا اور آّج ان ہی پالیسی کے اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ یہ اثرات ابھی رہیں گے۔ ہم یہ کہتے رہے ہیں حکومت تو سنبھال لیں گے لیکن سب سے چیلنج اس ملک کو دوبارہ اٹھانے کا ہے، اس کے لئے ہمین عوام کی حمایت چاہیے،ملک ہم سب سے ہے، یہ ڈوبا تو صرف عوام نہیں ڈوبیں گے، ملک ڈوبتا ہے تو فوج اور بیوروکریسی سمیت سب کا ڈوبتا ہے۔ اس مشکل میں سیاستدانوں اور اداروں کو ایک پیج پر مشترکہ اور متفقہ کردار ادا کرنا ہوگا، کوئی بالادستی کا احساس دلانے کی کوشش نہ کرے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا ہم نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ موجودہ حکومت کی آئینی مدت کو پورا کریں گے۔ ہمیں عوام کی صورت حال کو بہتر کرنے کی طرف جانا ہے، دنیا اس وقت آپ کا ساتھ دینا چاہتی ہے۔ چین نے سرکاری طور پر کہا ہے کہ وہ مختلف شعبوں میں آپ کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں، جس کے لئے ہمیں حالات بہتر بنانے کے لیے میدان میں آنا ہوگا۔

Related Articles

Back to top button