پاکستان میں ایپل کا نیا فون خریدنا نا ممکن کیوں ہو گیا؟

پاکستان میں ایپل کمپنی کا نیا موبائل فون خریدنے کو دیوانے کا خواب کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا، ایپل کے نئے فون مارکیٹ میں آنے پر بکنگ شروع ہوئی تو پاکستانی صارفین نے اسکی ہوشربا قیمتوں کو کہیں تشویش اور کہیں طنزو مزاح کا موقع بنا ڈالا۔ مارکیٹ ڈیٹا کے مطابق چند روز قبل متعارف کرائے گئے نئے آئی فون کے مختلف ورژن پاکستانیوں کو پری بکنگ کے مرحلے میں 4 لاکھ 20 ہزار سے 6 لاکھ 90 ہزار روپے تک میں دستیاب ہوں گے، نئی قیمتیں سامنے آئیں تو ان پر ردعمل دینے والے پاکستانی صارفین کی بڑی تعداد نے آئی فون 14 کی قیمتیں زیادہ ہونے کا شکوہ کیا۔ اس وقت آئی فون خریدنے کے لیے ’گردہ بیچنے‘ کی اصطلاح پاکستان میں سوشل میڈیا ٹائم لائنز پر ایک میم کی صورت میں استعمال کی جا رہی ہے۔
برہان چوہدری نے اسی تناظر میں کیے گئے اپنے تبصرے میں لکھا کہ آئی فون 14 کی قیمتیں اتنی ہیں کہ یہ تو گردہ بیچ کر بھی نہیں ملے گا، آئی فون 14 پرومیکس کی قیمتیں دیکھ کر کسی کے پاس الفاظ نہ رہے تو کوئی یہ پوچھتا رہا کہ ان میں کمی کب تک ہوگی؟ نئے آئی فون کا انتظار کرتے پاکستانی صارفین میں سے کچھ نے توجہ دلائی کہ نہ بھولیں یہ صرف ای-سمز کو سپورٹ کریں گے جس پر دیگر نے واضح کیا کہ ای سم کا فیچر صرف امریکی مارکیٹ کے لیے ہے دیگر ملکوں کے لیے سم استعمال کرنے کا فیچر مہیا کیا جائے گا۔

70 فٹ37 انچ لمبی پیسٹری بنا کرریکارڈ قائم کر دیا

آمنہ عروج کو ہوشربا قیمتوں نے ’انگور‘ یاد دلائے تو ٹیلی ویژن میزبان عبدالمعیز جعفری نے لکھا کہ جب میں یونیورسٹی میں تھا تو اس رقم میں کار مل جاتی تھی، گفتگو میں شریک افراد میں سے کچھ نے ’اتنا مہنگا ہونے کے باوجود بھی ہم خریدیں گے کا طعنہ دیا تو یاسین ثانی نے تجویز دی کہ غریب کیوں مال دار ایلیٹ کے لیے ڈالر کی قلت اور مہنگائی سہیں۔
اس پر 200 نہیں بلکہ 500 فیصد ڈیوٹی عائد کی جانی چاہئے، شاہد حسین نے ایپل اور ایپل سپورٹ کو مینشن کرتے ہوئے توجہ دلائی کہ یہ پاگل پن جیسی قیمتیں ہیں کیونکہ پاکستان میں ایپل کی مصنوعات خریدنے کے لیے کوئی قابل اعتبار طریقہ نہیں ہے، پاکستان میں نئے آئی فون منگوانے والے صارفین پاکستانی ٹیلی کیمونیکیشن اتھارٹی کی منظوری اور حکومت کی عائد کردہ ڈیوٹی کی ادائیگی کے بعد ہی نئی ڈیوائسز کو فون کال کے لیے استعمال کر سکیں گے، بیرون ملک سے لائے یا منگوائے جانے والے فون پی ٹی اے کی منظوری کے بغیر سم کو سپورٹ نہیں کرسکیں گے۔

Related Articles

Back to top button