JUI نے ٹرانس جینڈر ایکٹ شریعت کورٹ میں چیلنج کر دیا

حکومتی اتحادی جماعت جمعیت علمائے اسلام ف نے بھی ٹرانس جینڈر ایکٹ شریعت کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

جمعیت علمائے اسلام ف کی جانب سے شریعت کورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی کہ ٹرانس جینڈر ایکٹ خلاف شریعت قرار دیا جائے، قرآن و سنت کیخلاف ملک میں کوئی قانون نہیں بن سکتا۔

شرعی عدالت نے جے یو آئی کی درخواست ابتدائی سماعت کیلئے مقرر کر دی۔ وفاقی شرعی عدالت 3 اکتوبر پیر کو جے یو آئی کی درخواست پر ابتدائی سماعت کرے گی۔

یاد رہے کہ 26 ستمبر کو خواجہ سراؤں کے تحفظ سے متعلق ٹرانس جینڈر ایکٹ ترمیمی بل 2022ء پی ٹی آئی سینیٹر فوزیہ ارشد نے ایوان میں پیش کردیا ہے، جسے چئیرمین سینیٹ نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔

اس کے علاوہ گزشتہ دنوں اسلامی نظریاتی کونسل کے اعلیٰ سطح اجلاس میں بھی کہا گیا کہ ٹرانس جینڈر قانون نت نئے معاشرتی مسائل پیدا کرنے کا سبب بن سکتا ہے اور یہ ایکٹ میں مجموعی طورپر متعدد دفعات شرعی اصولوں کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہیں۔

Related Articles

Back to top button