پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ،سٹاک ایکسچینج میں مندی کا رحجان رہا

ملک میں پٹرولیم قیمتوں میں اضافے سبب سٹاک ایکسچینج میں مندی کا رحجان رہا، اور کے ایس سی 100 انڈیکس میں 700 پوائنٹس سے زیادہ کی کمی دیکھی گئی۔

جمعہ کے روز صبح 11:44 بجے کے ایس سی 100 انڈیکس گزشتہ روز کے 42 ہزار 237.91 پوائنٹس کے مقابلے میں 711.84 پوائنٹس گر کر 41 ہزار 5226.07 پر آگیا۔

پنجاب یونیورسٹی ہاسٹل سے بلوچ نوجوان کس نے اغوا کیا؟

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ تجزیہ کاروں کے مطابق سٹاک مارکیٹ میں آج مندی کا رجحان حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 30 روپے فی لیٹر اضافے کے فیصلے اور پاور ریگولیٹر کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں تقریباً 8 روپے فی یونٹ اضافے کے اعلان کا نتیجہ ہے۔

یاد رہے کہ پٹرولیم قیمتوں میں اضافے کا اعلان وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے ایک پریس کانفرنس میں کیا تاکہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدے کو حتمی شکل دی جاسکے۔ انکا کہناتھاایندھن کی قیمتوں اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ ان بنیادی شرائط میں سے ایک ہے جسے حکومت کو اپریل سے تعطل کا شکار 6 ارب ڈالر کا آئی ایم ایف پروگرام دوبارہ شروع کرنے کے لیے پورا کرنے کی ضرورت ہے،پی ٹی آئی حکومت نے 28 فروری سے 30 جون تک 4 ماہ کے لیے پیٹرول اور بجلی کی قیمتیں منجمد کردی تھیں،تاہم اقتدار سنبھالنے کے بعد بھی مسلم لیگ (ن) اور دیگر جماعتیں آئی ایم ایف پروگرام کو ‘پٹری سے اتارنے’ پر سابق حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتی رہیں لیکن اس کے باوجود 26 مئی تک سبسڈی واپس نہیں لی گئی تھی،بعدازاں 26 مئی قیمتوں میں 30 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا اور گزشتہ رات قیمتیں مزید 30 روپے بڑھادی گئیں۔

وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ مہنگائی میں اضافہ اور عوام کی مشکلات بڑھائے گا لیکن ہم گزشتہ حکومت کے غلط فیصلوں کی وھہ سے ملک کو دیوالیہ نہیں ہونے دے سکتے۔

اس حوالے سے انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز کے سربراہ رضا جعفری نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں راتوں رات ہونے والا اضافہ جہاں ضروری آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے قریب لے آیا ہے وہیں نچلی سطح پر اس سے تکلیف اور طلب میں کمی ہوگی،موجودہ سرمایہ کار اس دائرے سے باہر نکل رہے ہیں جبکہ نئے سرمایہ کار اب بھی پیچھے ہٹ رہے ہیں، چنانچہ اسٹاک کم حجم پر گر رہی ہے۔

Related Articles

Back to top button