سال 2018: 30 جون تک کس رکن اسمبلی نے کتنا ٹیکس دیا؟

سال 2018: 30 جون تک کس رکن اسمبلی و سینیٹ نے کتنا ٹیکس دیا؟، ٹیکس ڈائریکٹری جاری کر دی گئی۔
ایف بی آر کے مطابق وزیراعظم عمران خان نےسال 2018 میں دو لاکھ 82 ہزار 449 روپے ٹیکس ادا کیا جبکہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ارکان پارلیمنٹ میں سب سے زیادہ 24 کروڑ 13 لاکھ 29 ہزار 362 روپے ٹیکس ادا کیا۔ تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی نجیب ہارون 14 کروڑ 36 ہزار 660 روپے کا ٹیکس ادا کر کے سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے ارکان کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں۔ وفاقی وزرا میں سب سے زیادہ ٹیکس وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم نے ادا کیا۔ وزیر قانون کی جناب سے تین کروڑ 51 لاکھ، 35 ہزار روہے ٹیکس ادا کیا گیا۔ وفاقی کابینہ میں شامل پانچ ارکان کی جانب سے سنہ 2018 میں کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا گیا۔ وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا، وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری، وفاقی وزیر برائے سیفران صاحبزادہ محبوب سلطان، وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل، وزیر مملکت برائے ہاوسنگ اینڈ ورکس شبیر علی نے سنہ 2018 میں ایک روپیہ بھی ٹیکس کی مد میں ادا نہیں کیا۔ تاہم یہ پانچوں وزرا اس وقت وفاقی وزیر نہیں تھے کیونکہ یہ 2018 کے الیکشن کے پہلے کے ٹیکس گوشوارے ہیں۔جبکہ صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان نے بھی کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا۔
سابق وزیر صحت عامر محمود کیانی، سینیٹر فیصل جاوید، پی ٹیم ایم کے رہنما محسن داوڑ اور ناز بلوچ سمیت 177 قومی و صوبائی ممبران اسمبلی اور سینیٹرز نے کوئی رقم ٹیکس کی مد میں ادا نہیں کی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک لاکھ 83 ہزار 900 روپے، وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے 58 ہزار 120 روپے جبکہ شیخ رشید احمد نے 5 لاکھ 79 ہزار 11 روے ٹیکس ادا کیے۔ وزیر دفاع پرویز خٹک 18 لاکھ 26 ہزار 899 روپے، وزیر تعلیم شفقت محمود نے دو لاکھ 31 ہزار 730 روپے، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے 53 لاکھ 46 ہزار 342 روپے، اور وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے 16 لاکھ 98 ہزار روپے ٹیکس کی مد میں ادا کیے۔ وفاقی وزیر خسرو بختیار نے چھ لاکھ 24 ہزار 292 روپے، مراد سعید نے تین لاکھ 77 ہزار 728 روپے اور غلام سرور خان نے 10 لاکھ 46 ہزار 669 روہے کا ٹیکس ادا کیا۔
وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے بھی کوئی رقم ٹیکس کی مد میں ادا نہیں کی جبکہ چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی میں سب سے زیادہ ٹیکس وزیر اعلی بلوجستان جام کمال نے 48 لاکھ 8 ہزار 948 روپے ٹیکس ادا کیا ۔ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے 10 لاکھ 22 ہزار 184 روپے اور وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے دو لاکھ 35 ہزار 982 روپے ٹیکس جمع کروایا۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے رہنما شہباز شریف نے 97 لاکھ 30 ہزار 545 روپے جبکہ ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز نے 87 لاکھ 5 ہزار 368 روپے کا ٹیکس ادا کیا۔ سابق صدر آصف علی زردای نے 28 لاکھ 91 ہزار 455 روپے جبکہ بلاول بھٹو زرداری نے دو لاکھ 94 ہزار 117 روپے کا ٹیکس ادا کیا۔ چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سنہ 2018 میں 13 لاکھ 63 ہزار 414 روپے جبکہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے 5 لاکھ 37 ہزار 730 روپے ٹیکس ادا کیا۔ سپیکر بلوچستان اسمبلی عبد القدوس بزنجو نے چاروں صوبائی اسمبلیوں کے سپیکر میں سب سے زیادہ 11 لاکھ 88 ہزار 800 روپے ٹیکس ادا کیے جبکہ سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے 5 لاکھ 62 ہزار 992 روپے اور اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق احمد غنی نے 2 لاکھ 8 ہزار 174 روپے ٹیکس ادا کیا۔
سینیٹرز کو دیکھا جائے تو سینیٹر طلحہ محمود نے 2 کروڑ 92 لاکھ 10 ہزار روپے، سینیٹر امام دین شوقین نے 97 لاکھ 99 ہزار روپے، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے 13 لاکھ 63 ہزار روپے ٹیکس دیا۔ڈاکٹر اشوک کمار نے 69 لاکھ 98 ہزار روپے، سینیٹر محسن عزیز نے 12 لاکھ 30 ہزار روپے ، سینٹر مصدق ملک نے 25 لاکھ روپے، مصطفی نواز کھوکھر نے 41 لاکھ 22 ہزار روپے انکم ٹیکس دیا۔ٹیکس ڈائریکٹری کے مطابق فاروق ایچ نائیک نے 64 لاکھ 71 ہزار روپے، سلیم مانڈوی والا نے 15 لاکھ 91 ہزار روپے، سینیٹر شیری رحمان نے 15 لاکھ 12 ہزار روپے انکم ٹیکس دیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button