احسن اقبال اور خاقان عباسی کی درخواست ضمانت پر نیب کو نوٹس جاری

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایل این جی کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور نارووال اسپورٹس سٹی کیس میں گرفتار احسن اقبال کی درخواست ضمانت پر قومی احتساب بیورو کو نوٹس جاری کردئیے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے دونوں رہنماؤں نے ضمانت بعداز گرفتاری کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ ضمانت کی درخواستوں کی سماعت ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس لبنیٰ پرویز پر مشتمل بینچ نے کی۔
سماعت میں شاہد خاقان کی جانب سے بیرسٹر ظفراللہ پیش ہوئے جبکہ احسن اقبال کی نمائندگی ایڈووکیٹ طارق محمود جہانگیری نے کی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب سے 10 فروری کو جواب طلب کر لیا۔عدالت نے نیب کو دونوں درخواستوں پر 10 فروری تک تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔ عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ تحریری جواب کی نقول آئندہ سماعت سے قبل درخواست گزاروں کے وکلا کو فراہم کی جائے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایل این جی ٹھیکوں میں مبینہ بے ضابطگیوں اور احسن اقبال نارووال سپورٹس سٹی کیس میں گرفتار ہیں۔ خیال رہے کہ یکم فروری کو شاہد خاقان عباسی جبکہ احسن اقبال نے 30 جنوری کے روزضمانت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دی تھی۔
سلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کو 18 جولائی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے مائع قدرتی گیس کیس میں گرفتار کیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اس وقت قوائد کے خلاف ایل این جی ٹرمینل کے لیے 15 سال کا ٹھیکہ دیا، یہ ٹھیکہ اس وقت دیا گیا تھا جب سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں شاہد خاقان عباسی وزیر پیٹرولیم تھے۔
دوسری جانب قومی احتساب بیورو نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کو نارووال کے اسپورٹس سٹی منصوبے میں مبینہ بدعنوانیوں سے متعلق کیس میں گرفتار کیا تھا۔ نیب کے اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ نیب راولپنڈی نے نارووال اسپورٹس سٹی کمپلیکس اسکینڈل میں رکن قومی اسمبلی احسن اقبال کو گرفتار کیا گیا۔ واضح رہے کہ احسن اقبال پر نارووال اسپورٹ سٹی منصوبے کے لیے وفاقی حکومت اور پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) کے فنڈز استعمال کرنے کا الزام ہے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button