حکومت پیٹرولیم لیوی 35 روپے اور بڑھائے گی

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ بجٹ میں کافی چیزوں میں وہ انکم دکھائی گئی جو ہے ہی نہیں، بجٹ خسارہ 4 اعشاریہ 2 ٹریلین روپے ہے۔
سابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پیٹرولیم لیوی 35 روپے اور بڑھائے گی، لوگوں کے اوپر ایک اور مہنگائی کا طوفان آئےگا،مہنگائی زیادہ ہوگی تو کاروبار کیسے بڑھےگا؟ یہ بجلی کے مہنگے کارخانے لگا کر گئے، یہ پرانا پاکستان کی طرز پر چل رہے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر شوکت ترین نے کہا کہ ’حکومت کو کہتا ہوں کس کو بے وقوف بنا رہےہیں، فنانس ایک سنجیدہ معاملہ ہے، حکومت اس پر تو سنجیدہ ہوجائے، حکومت کوکہتاہوں نمبرز جھوٹ نہیں بولتے، نمبرز تو سیدھے کرلیں، انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں ایکسپورٹس اور ترسیلات زر ریکارڈ پر تھی، ہم نے سب سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا کیے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں 5فیصد گروتھ کی بات کی ہے، زراعت کے شعبےمیں حکومت نے 3.9فیصد گروتھ کی بات کی جو ہوتی نظر نہیں آرہی۔ ہم نے صنعتوں کو مراعات دی تھیں، یہ حکومت واپس لے رہی ہے، فیکٹریاں بند ہوجائیں گی اور بےروز گاری ہوگی، بینکوں پر حکومت نے ٹیکس ریٹ بڑھا دیا ہے، ڈیزل کی وجہ سےٹرانسپورٹیشن پر اثر پڑے گا، حکومت کے گروتھ فیگرز مشکوک ہیں، بجلی اور گیس کی قیمت میں مزید اضافہ ہوا تو مہنگائی کی شرح 20 سے 25 فیصد تک چلی جائے گی۔
شوکت ترین نے کہا کہ میرے خیال میں آئی ایم ایف سے مذاکرات میں حکومت کو مشکل ہوگی۔اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہا کہ جولائی میں ڈیزل اورپیٹرول 300 اور 310 روپے فی لیٹر تک جائےگا، مہنگائی کی وجہ سےصنعت کا پہیہ جام ہو جائے گا، عوام کیلئے انہوں نے ٹائم بم لگادیا ہے، اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان پر چلی جائیں گی، بجلی کی قیمت ہماری حکومت 16 روپے فی یونٹ چھوڑ کر گئی تھی، جولائی میں بجلی کی قیمت ٹیکس کے ساتھ 39 یا 40 روپے فی یونٹ جائے گی، لوگ ان کو پتھر نہیں ماریں گےتو اور کیاکریں گے؟
عمر ایوب نے مزید کہا کہ ہماری 6 فیصد جی ڈی پی آئی ہے، وزراء ہمارے نمبرز کو خوشی خوشی اقتصادی سروے میں اپنا رہے ہیں، بین الاقوامی بینک نے کہہ دیاہے کہ 100فیصد مارجن رکھیں، ایل این جی کے جو چار کارگوز اسپاٹ ٹینڈرنگ سے آتے ہیں وہ نہیں آئیں گے، یہ حکومت کاروباری لوگوں کا بیڑا غرق کرنے جا رہی ہے۔