مریم نواز کے بیٹے جنید صفدر کی گرفتاری کی اصل کہانی

مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے صاحبزادے اور نواز شریف کے پوتے جنید صفدر نے پچھلے چنددنوں سے سوشل میڈیا پر برطانوی پولیس کے ہاتھوں اپنی گرفتاری کی وائرل ویڈیو بارے بتایا ہے کہ یہ کئی برس پرانی ہے جب چند یوتھیوں نے بڑے میاں صاحب کی رہائش گاہ کے باہر غنڈہ گردی کرنے کی کوشش کی تھی۔ تاہم اب ان کے مخالفین نے اس ویڈیو کو دوبارہ سے وائرل کرکے یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ میری گرفتاری کا واقعہ حال ہی میں رونما ہوا ہے۔ جنید صفدر نے کہا کہ یہ ویڈیو 2018 کی ہے جب مجھے پی ٹی آئی کے غنڈوں کے حملے میں دفاع کے دوران حراست میں لیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ سوشل میڈیا پر جنید صفدر کی ویڈیو وائرل کرنے والے یوتھیوں نے ساتھ میں یہ کہانی بھی چلا دی کہ مریم نواز کے صاحبزادے کو جعلی ڈگری خریدنے پر حراست میں لیا گیا، اور سکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے کارروائی عمل میں لائی گئی۔ ٹوئٹر پر موجود ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مریم نواز کے بیٹے کو گرفتار کر کے ایک پولیس وین میں لے جایا جا رہا ہے۔ جنید صفدر نے وضاحت کی کہ جن لوگوں کی یادداشت کمزور ہے، ان کو بتانا چاہوں گا کہ یہ 2018 کی ویڈیو ہے، یاد رہے کہ جنید صفدر اور ان کے کزن زکریا شریف کو ایون فیلڈ میں میاں صاحب کے گھر کے باہر غنڈہ گردی کرنے والے ایک شخص کی ٹھکائی کرنے پر لندن پولیس نے چند گھنٹوں کے لیے حراست میں لیا تھا۔
جنید صفدر نے اس ویڈیو کو دوبارہ سے وائرل کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اس جعلی خبر کو پھیلانے والے صحافی نے اپنا ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دیا ہے، اس نے شاید ایسا اخلاقی دبائوکی بجائے شرمندگی سے بچنے کے لیے کیا ہے، جنید نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ موصوف نے اپنا ٹویٹ ڈیلیٹ کرنے کے بعد کوئی معذرت یا وضاحت بھی پیش نہیں کی، کم از کم بندے کو باوقار اور ایماندار ہونا چاہئے، میرے پاس ایسے طرز عمل کے بارے میں کہنے کو اور کچھ نہیں ہے، واضح رہے کہ گزشتہ برس جنید صفدر اپنی شادی کی شاندار تقریب کی وجہ پاکستان میں شہ سرخیوں میں رہے تھے، جنید صفدر کی احتساب بیورو کے سابق چیئرمین سیف الرحمٰن خان کی صاحبزادی عائشہ سیف خان سے شادی انجام پائی تھی، لندن میں نکاح کے بعد دونوں کی شادی کی تقریبات 12 دسمبر کو اسلام آباد میں منعقد ہوئی تھیں۔