وزیراعظم کا تحریک انصاف کی سینیٹ انتخابی مہم کی خود نگرانی کا فیصلہ

ملک میں جہاں ایک طرف 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات ہونے ہیں وہی وزیراعظم عمران خان نے اپنی تمام سرکاری مصروفیات کو منسوخ کردیا ہے اور ایوان بالا کے انتخابات کےلیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مہم کی براہ راست نگرانی کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلام آباد سے نشست کےلیے پی ٹی آئی کے امیدوار وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے اتوار کو انتخاب کےلیے مہم کا آغاز کردیا اور پارلیمنٹ لاجز میں اراکین اسمبلی کے گھر گھر جاکر ان سے ملاقات کی۔ وہی حکومت نے ایک مرتبہ پھر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی جو اسلام آباد کی نشست کےلیے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے مشترکہ امیدوار ہیں کے خلاف کرپشن اور اختیارات کے غلط استعمال کے الزامات لگائے۔ ادھر ذرائع نے بتایا کہ آج (پیر) سے ’وزیراعظم عمران خان صرف سینیٹ انتخابات پر توجہ مرکوز کریں گے اور کسی سرکاری اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے’۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان سینیٹ انتخابات کےلیے پی ٹی آئی کی مہم کی براہ راست نگرانی کریں گے اور اتحادی جماعتوں کے اراکین قومی اسمبلیز سے ملاقات کریں گے۔ دوسری جانب یوسف رضا گیلانی اور حفیظ شیخ کے درمیان اسلام آباد کی سینیٹ کی نشست پر کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے، اس نشست کےلیے قومی اسمبلی ایک الیکٹورل کالج ہے اور 3 مارچ کو ایوان کا ایک دلچسپ اجلاس ہوگا جہاں دونوں امیدواروں کےلیے ووٹنگ ہوگی۔ علاوہ ازیں پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے اس دعوے کہ ایم کیو ایم پاکستان سینیٹ انتخابات میں پی ڈی ایم کی حمایت کرے گی کے بعد خاص طور پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی کراچی میں پی ٹی آئی کے اہم استقبالیہ میں عدم شرکت نے کئی سوالات اٹھا دیے۔ اس حوالے سے جب ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت نے اپنی مصروفیات کی وجہ سے استقبالیہ میں شرکت نہیں کی، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان انتخابات میں پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کی حمایت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے اتوار کو ملاقات کی اور سینیٹ انتخابات پر تبادلہ خیال کیا، ’اس اجلاس کی تفصیلات بعد ازاں میڈیا سے شیئر کی جائیں گی‘۔ ادھر وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پوری قوم نے جان لیا کہ انتخابی نظام میں شفافیت کے اہم معاملے پر کون تاریخ کے کس رخ پر کھڑا ہے۔ اپنی ٹوئٹس میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن دھاندلی زدہ نظام کی حامی اور شفافیت کی راہ میں دیوار بنی جب کہ عمران خان انتخابی عمل میں شفافیت کیلئے غیر متزلزل عزم کے ساتھ کھڑے ہیں۔ شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اوپن بیلٹ کے مخالف ملک میں کرپٹ نظام کا تسلسل چاہتے ہیں، تاہم پاکستان تحریک انصاف وہ جماعت ہے جس نے نظام میں شفافیت اور ملک میں کرپشن کے خاتمے کو ایک تحریک کی شکل دی۔ ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان اس مقصد کے حصول کی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button