کراچی کے کول اینڈ فیشن ایبل اسسٹنٹ کمشنر کے چرچے

کراچی کے اسسٹنٹ کمشنر حاذم بنگوار کے سوشل میڈیا پر خوب چرچے ہیں، حاذم اسسٹنٹ کمشنر کی کرسی پر مردانہ وجاہت کے ساتھ فرائض انجام دیتے ہیں لیکن ذاتی زندگی میں بڑی بڑی اداکارائوں، ماڈلز اور فیشن ڈیزائنرز کو ٹف ٹائم دیتے دکھائی دیتے ہیں۔حاذم بنگوار کو ان کے منفرد سٹائل اور فیشن ڈیزائننگ، مارکیٹنگ اور قانون کی تعلیم کے امتزاج کی وجہ سے نہ صرف بہت سراہا جا رہا ہے بلکہ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے امید بھی ظاہر کی جا رہی ہے کہ وہ بیوروکریسی میں ایک اچھا اضافہ ثابت ہوں گے۔

حاذم 30 دسمبر 1993 کو کراچی میں پیدا ہوئے تاہم کم عمری میں ہی وہ امریکہ کے شہر نیویارک چلے گئے، بعد ازاں وہ پاکستان لوٹے اور تین سال پاکستان میں بِتانے کے بعد اعلیٰ تعلیم کے لیے لندن چلے گئے اور چھ سال وہیں مقیم رہے۔حاذم نے لندن کی یونیورسٹی سے ڈیزائننگ اور مارکیٹنگ میں ڈگری حاصل کی اور بعد ازاں یونیورسٹی آف لندن سے ایل ایل بی بھی کیا۔ 2018 میں انہوں نے پرووینشل مینجمنٹ سروسز (پی ایم ایس) کے امتحانات میں کامیابی حاصل کی اور حال ہی میں اسسٹنٹ کراچی تعینات ہوئے ہیں۔

سوشل میڈیا صارفین حاذم بنگوار کے منفرد انداز، فیشن کے ذوق اور بیوروکریٹس کی روایتی تعلیم سے ہٹ کر تعلیمی قابلیت پر انہیں داد و تحسین سے نواز رہے ہیں۔ ایک انسٹاگرام صارف نے حاذم بنگوار کی بطور اسسٹنٹ کمشنر تعیناتی کی خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ سخت گیر مردوں کے روایتی، زہریلی تاثر کو توڑنے والے، بادشاہوں کی طرح زندگی گزارنے، متاثر کن شخصیت اور اس سے کہیں بڑھ کر، ٹوئٹر صارف حمزہ نے حاذم بنگوار کی تصاویر شیئر کیں اور تحریر کیا کہ نارتھ ناظم آباد کراچی کے کول، سٹائلش اور فیشن ایبل اسسٹنٹ کمشنر سے ملیے، سلمان اُپل نے لکھاکہ دقیانوسی تصورات کو توڑتے ہوئے۔

نارتھ ناظم آباد کے اسسٹنٹ کمشنر حاذم بنگوار گلوکاری کے میدان میں بھی لوہا منوا چکے ہیں۔ 2019 میں حاذم کا پہلا گانا ’حرام‘ ریلیز ہوا جس نے ایک ہفتے میں انٹرنیشنل میوزک چارٹس کی ٹاپ پوزیشنز میں جگہ بنا لی۔ ’حرام‘ جنوبی کوریا میں پانچویں، ہنگری میں پہلے، مصر میں دوسرے اور بھارت میں پانچویں نمبر پر رہا۔ان ریکارڈز کے ساتھ حاذم کو انگریزی گلوکاری کے انٹرنیشنل چارٹس میں جگہ بنانے والے پہلے پاکستانی بننے کا اعزاز حاصل ہوا، 2021 میں حاذم کا پہلا اردو گانا ’تجھ کو بھلایا‘ ریلیز ہوا جبکہ گزشتہ برس یعنی 2022 میں ان کا پہلا میوزک البم ’پلیئنگ ود فائر‘ ریلیز ہوا۔

حاذم بنگوار نے مقامی میڈیا کو دیئے انٹرویوز میں بتایا کہ ’میرے ڈیڈ ڈی آئی جی رہ چکے ہیں، انھیں کافی شوق تھا کہ ان کا ایک بچہ گورنمنٹ میں جائے، ان کے والد علی اکبر بنگوار پولیس کے سابق ڈی آئی جی رہ چکے ہیں جبکہ ان کی والدہ فیروز اکبر کا تعلق عراق سے ہے اور وہ آرکیٹیکٹ ہیں۔حازم بنگوار کا کہنا ہے کہ تعلیم حاصل کرنے کے بعد جب وہ پاکستان واپس آئے تو لوگ کہتے تھے تم یہاں نہیں رہ سکو گے، تم یہاں ٹِک نہیں سکو گے۔ مگر مجھ میں اب یہ ضد آ گئی تھی۔ مجھ میں ضد آ گئی تو ایس پی ایس سی (سندھ میں مقابلے کے) امتحانات دیے اور پہلی ہی باری میں پاس ہو گیا۔

صحافی ابصا کومل نے ان کے فیشن سینس کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ ’وہ نارتھ ناظم آباد کے اسسٹنٹ کمشنر ہونے کے ساتھ ساتھ اپنی سٹائل گیم کو اٹھا کر رکھتے ہیں۔ اس انتخاب پر سندھ حکومت کو شاباش۔خوشبو چانڈیو ان کے حوالے سے کہتی ہیں کہ ہمارے تعلیمی نظام نے ذاتی تعصب اور عقائد چھوڑ کر میرٹ کا انتخاب کیا ہے، سعدیہ مظہر کہتی ہیں کہ مجھے بے حد خوشی ہے کہ ہمارے پاس ان جیسے آرٹ سے محبت کرنے والے لوگ موجود ہیں۔ بدقسمتی سے تنگ نظر اب بھی ان کی پسند نا پسند کو جواز بنا کر ان پر تنقید کر رہے ہیں۔ جبکہ مجھے یقین ہے یہ انسانیت سے محبت کرنے والے بھی ہیں۔

اسسٹنٹ کمشنر کے لائف اسٹائل کے اخراجات اور تنخواہ کا ذکر کرنے والوں نے یہ بھی پوچھا کہ  محدود سی تنخواہ میں کیسے مینیج‘ کرتے ہیں۔کہیں سانپ جسم پر ٹانگے، کہیں باڈی گارڈز کے درمیان پوز کرتے اور کہیں ماڈلنگ کے جوہر دکھاتے حاذم بنگوار کی تصاویر شیئر کرنے والوں نے پوچھا کہ ’اسسٹنٹ کمشنر کیا کیا کرتے رہے۔

Related Articles

Back to top button