ایازامیر کے بیٹے نے تیسری بیوی کے قتل کا اعتراف کرلیا

سینئر اینکر پرسن کیپٹن ریٹائرڈ ایاز میر کے بیٹے شاہنواز امیر نے اپنی تیسری بیوی سارہ کے قتل کا اعتراف کرلیا۔
پولیس کو دیئے گئے بیان میں شاہنواز نے کہا کہ مجھے شک تھا کہ میری بیوی کا کسی اور سے افیئر ہے۔ آج صبح میری بیوی نے مجھ پر حملہ کر کے میری گردن دبانے کی کوشش کی جس پر میں نے ورزش کرنے والا ڈمبل اس کے سر پر مارا تو اس کی موت ہو گئی۔
ابتدائی بیان میں شاہنواز نے بتایا کہ اس کے بعد میں نے سارہ کی لاش باتھ روم کے ٹب میں ڈال دی اور اس کی تصویر بنا کر اپنے والد ایاز امیر کو بھجوا دی جنہوں نے پولیس کو فون کر دیا۔
دریں اثنامقتولہ سارہ کے پولی کلینک اسپتال میں ہونیوالے پوسٹ مارٹم کے مطابق ان کے جسم کے مختلف حصوں پر زخموں کے نشانات تھے، پوسٹ مارٹم میں سارہ کے سر پر زخم کی بھی تصدیق ہوئی تاہم فوری طور پر سارہ کے قتل کی وجہ کا تعین نہ ہوسکا۔
باخبر ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز نے سائرہ کی موت کے تعین کے لیے فرانزک ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے، سارہ کے جگر، دل، پھیپڑے، تلی، معدے سے سیمپلز لیے گئے ہیں، فرانزک کے لیے سیمپلز پنجاب سائنس ایجنسی لاہور بھجوائے جائیں گے۔
قبل ازیں اسلام آباد پولیس نے بیوی کے قتل کے الزام میں سینئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے کو حراست میں لیا تھا، تھانہ شہزاد ٹاؤن کے علاقہ چک شہزاد میں قتل کی واردات ہوئی، پولیس کے مطابق قتل ہونے والی خاتون سینئر صحافی ایاز امیر کی بہو ہے، ایاز امیر کی بہو کا قتل چک شہزاد میں ہوا۔
پولیس کا مزید کہناتھا کہ پولیس کو فارم ہاؤس سے لاش مل گئی ہے، اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں، اس حوالے سے اسلام آباد پولیس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ شاہ نواز نامی شخص نے اپنی بیوی سارہ کو گھر میں قتل کیا۔
جس کے بعد اسلام آباد پولیس نے بیوی کے قتل کے الزام میں ایازامیر کے بیٹے کو حراست میں لے لیا، مقتولہ سارہ کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کر دی۔
پولیس ذرائع نے کہا ابتدائی طور پر اطلاع ملی تھی کہ چک شہزاد میں واقع فارم ہاؤس میں لاش ملی، پولیس کی مزید تحقیقات میں معلوم ہوا کہ قتل ہونے والی 37 سالہ خاتون سینئر صحافی ایاز امیر کی بہو ہیں۔