سپریم کورٹ کا آج کا فیصلہ تاریخی ہے

وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا آج کا فیصلہ تاریخی ہے جس میں بظاہر یہی لگتا ہے کہ انتخابات آئین کی دفعہ 226 کے تحت ہوں گے لیکن ساتھ سپریم کورٹ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ الیکشن کمیشن انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے ہر اقدام اٹھائے، اس کے علاوہ ووٹ کی رازداری حتمی نہیں ہے۔
سینیٹ انتخابات سے متعلق ریفرنس پر سپریم کورٹ کی رائے سامنے آنے کے بعد اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے ہم یہ درخواست کرتے ہیں کہ ووٹ چاہے بار کوڈ کے ذریعے ہوں یا سیریل نمبر کے ساتھ ہو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے اس بات کو یقینی بنائیں کہ سپریم کورٹ کی رائے کی روشنی میں ووٹ کی رازداری کو دائمی نہ ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری حکومت نے جو آئین کی تشریح مانگی تھی وہ بہت اچھا فیصلہ تھا، ہماری پارٹی اور عمران خان کی 22 سالہ جدوجہد کا یہ ایک اہم سنگ میل ہے کیوں کہ ہم شفافیت اور بدعنوانی سے پاک معاشرے کا نطریہ لے کر نکلے تھے اور یہ وہ عملی اقدامات ہیں جو اس سلسلے میں ہماری حکومت نے اٹھائے۔ شبلی فراز نے کہ ہم مسلسل 2 نظریوں کی جنگ لڑرہے ہیں، ایک نظریہ یہ کہ ملک اسی طرح چلے جیسے چلتا آرہا ہے جس کی سربراہی اپوزیشن کررہی ہے جو تاریخ کے بائیں جانب کھڑے تھے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت تاریخ کے دائیں جانب کھڑی تھی جس میں ہم چاہتے ہیں کہ ہر منتخب نمائندہ وہ پیسے کے بجائے اہلیت کی بنیاد پر پارلیمان میں آئے اور ان کے ذاتی مفادات راہ میں رکاوٹ نہ بنیں اور وہ عوام کی بہتری کے لیے فیصلے کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پرانا پاکستان،جس میں پیسے کا زور ہوں، میرٹ اور شفافیت کا قتل عام ہو اور ایک جانب تحریک انصاف ہے جو چاہتے ہیں کہ سینیٹ انتخابات شفاف طریقے سے ہو۔ ‘

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button