سال 2021 میں پاکستانی پاسپورٹ کی اوقات کیا رہی؟

پاکستانیوں کے لیے بری خبر یہ ہے کہ سال 2021 میں بھی وزیر اعظم عمران خان پاکستانی پاسپورٹ کی عزت بحال کروانے کا انتخابی وعدہ پورا نہ کر سکے اور 2022 میں بھی سبز پاسپورٹ کا شمار ایک مرتبہ پھر دنیا کے کمزور ترین پاسپورٹس میں کیا جا رہا ہے۔ دنیا کے کمزور ترین پاسپورٹ والے ممالک کی فہرست میں پاکستانی پاسپورٹ چوتھا کمزور ترین پاسپورٹ قرار دیا گیا ہے جبکہ ویزا فری یا ویزہ آن آرائیول کی سہولت 31 ممالک کے لیے دستیاب قراردی گئی ہے۔

عالمی درجہ بندی میں جاپان اور سنگاپور کے پاسپورٹس 2022 کی کم از کم پہلی سہ ماہی کے لیے طاقتور ترین پاسپورٹس قرار پائے ہیں.

ہینلے پاسپورٹ انڈیکس نے 2022 کے لیے دنیا کے طاقتور پاسپورٹس کی فہرست جاری کی ہے جس میں جاپان اور سنگاپور ایک مرتبہ پھر سرفہرست ہے۔ دونوں ممالک کے شہری 192 ممالک میں بغیر ویزا سفر یا ایئرپورٹ پہنچتے ہی ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کرونا وائرس کی وبا کے دوران پابندیاں بڑھنے سے انڈیکس کی 16 سالہ تاریخ میں عالمی سطح پر سفری خلا میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا۔ مجموعی طور پر 199 پاسپورٹس درجہ بندی کی گئی ہے جاپان اور سنگاپور کے بعد جنوبی کوریا اور جرمنی کے ساتھ مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر ہیں۔

ویزا فری یا کسی ملک پہنچ کر ویزا حاصل کرنے والے پاسپورٹس کی فہرست میں اٹلی، فن لینڈ، اسپین اور لگسمبرگ مشترکہ طور پر تیسرے نمبر پر ہیں جن کے شہریوں کو 189 ممالک میں یہ سہولت دستیاب ہے۔ 188 ممالک کے ساتھ ڈنمارک، فرانس، نیدرلینڈز، سوئیڈن اور آسٹریا کے پاسپورٹس چوتھے نمبر پر رہے جبکہ پرتگال اور آئرلینڈ کے پاسپورٹس کے حامل افراد 187 ملکوں میں ویزا فری یا ویزا آن ارائیول کی سہولت حاصل کرسکتے ہیں۔ 186 ممالک میں یہ سہولت حاصل کرنے والے پاسپورٹس سوئٹزرلینڈ، امریکا، برطانیہ، ناروے، بیلجیئم اور نیوزی لینڈ کے شہریوں کے پاس ہیں، جبکہ یونان، مالٹا، چیک ریپبلک اور کینیڈا کے پاسپورٹس اس فہرست میں 8 ویں نمبر پر رہے۔

کیا کپتان کو نئے آرمی چیف کی تقرری کا موقع مل پائے گا؟

پولینڈ اور ہنگری کے پاسپورٹ 183 ممالک کے ساتھ 8 ویں، لتھوانیا اور سلواکیہ 9ویں اور ایسٹونیا، لٹویا اور سلوانیا 10 ویں نمبر پر موجود ہیں۔ اس کے برعکس جن خطوں کے شہریوں کو سب سے کم ممالک میں مفت ویزا یا ایئرپورٹ پر ہی ویزا کی سہولت میسر ہے ان میں پہلے اور دوسرے نمبر پر افغانستان اور عراق کے شہری شامل ہیں، جن کو صرف بالترتیب 26 اور 28 ممالک میں یہ سہولت حاصل ہے، جبکہ شام کے پاسپورٹ کے حامل افراد صرف 29 ملکوں میں اس سہولت سے استفادہ کر سکتے ہیں۔

پاکستانی پاسپورٹ بدستور چوتھا کمزور ترین پاسپورٹ ہے مگر اس بار ویزا فری یا ویزا آن ارائیول کی سہولت 32 کی بجائے 31 ممالک تک گھٹ گئی ہے جبکہ یمن اور صومالیہ کے پاسپورٹس بالترتیب 5 ویں اور چھٹے نمبر پر بدترین قرار پائے۔

فلسطین اور نیپال کے پاسپورٹ 7 ویں اور شمالی کورین پاسپورٹ 8 ویں نمبر پر رہا۔ خیال رہے کہ ہینلے کے علاوہ آرٹن کیپل کی جانب سے بھی پاسپورٹ انڈیکس کو جاری کیا جاتا ہے جس میں 193 ممالک اور 6 خطوں کو شامل کیا جاتا ہے۔

اس انڈیکس میں سب سے طاقتور پاسپورٹ ایک مسلم ملک کا قرار پایا ہے جو متحدہ عرب امارات ہے جس کے بعد سوئیڈن، فن لینڈ، اٹلی دوسرے، جرمنی، نیدرلینڈز، ڈنمارک، آسٹریا، فرانس، اسپین، سوئٹزرلینڈ، جنوبی کوریا اور نیوزی لینڈ تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔

Related Articles

Back to top button