وزیراعظم کا موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئےمشترکہ چارٹرکا مطالبہ

وزیر اعظم شہباز شریف نے دنیا کو پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنا ترقی پذیر ممالک کے بس میں نہیں، عالمی برادری کو مل کر مشترکہ چارٹر بنانا ہوگا۔

وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہبازشریف نے شرم الشیخ میں کلائمٹ امپلی منٹیشن سمٹ (ایس سی آئی ایس) میں شرکت کی،اس دوران شہباز شریف کی کئی حکومتوں کے سربراہوں سے ملاقات ہوئی، شہباز شریف نے ان ممالک کا پاکستان میں سیلاب متاثرین کی امداد کے جذبے کو سراہا۔

شرم الشیخ انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں منعقدہ شرم الشیخ کلائمٹ امپلی منٹیشن سمٹ میں شرکت کے لیے پہنچے تو مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتیرس نے ان کا استقبال کیا،ملاقاتوں کے دوران، وزیراعظم نے عالمی برادری کی توجہ اس جانب مبذول کروائی کہ وہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے خطرات کم کرنے کے لیے امداد کریں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کو بتایا اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنا صرف ترقی پذیر ممالک کے بس میں نہیں، عالمی برادری کو مل کر کرہ ارض کی بقا کا مشترکہ چارٹر بنانا ہوگا،پاکستان میں سیلاب متاثرین کی مدد کرنے پر عالمی برادری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے زور دیا کہ ترقی پذیر ممالک موسمیاتی تبدیلی سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، پاکستان کو ہنگامی بنیادوں پر موسمیاتی انصاف دلانے کی ضرورت ہے۔

شہباز شریف نے عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیث، متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زید النہیان، تاجکستان کے صدر امام علی رحمٰن، انڈونیشیا کے نائب صدر معروف امین، عراق کے صدر عبدالرشید راشد، لبنان کے وزیر اعظم نجیب میکاتی، یورپین کمیشن کے صدر ارسولا وون ڈیر لیان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جورجیوا سے ملاقات کی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ملاقات میں سیلاب متاثرین کی فراخ دلانہ امداد پر متحدہ عرب امارات کی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف نے انڈونیشیا کے نائب صدر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خوردنی تیل کی فوری ترسیل پر آپ کا بے حد شکریہ ادا کرتے ہیں، انڈونیشیا کے نائب صدر نے کہا کہ پاکستان ہمارا بھائی ہے، ہر ممکن مدد پر خوشی ہوگی۔

جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے یورپی یونین کے احساس اور امداد کو سراہتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین اور پاکستان کی شراکت داری اور دوطرفہ تعاون ماضی میں مشترکہ مفادات کے حصول کا اہم ذریعہ رہا ہے،موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا مقابلہ آج ترقی پذیر ممالک کر رہے ہیں، اس کے منفی اثرات پوری دنیا کو متاثر کریں گے، اس سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششیں لازم ہیں۔

وزیر اعظم نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ سے پاکستان کا نام نکلنے میں یورپی ممالک کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین اور پاکستان میں دوطرفہ تجارت بڑھانے کی بہت گنجائش موجود ہے،آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کی فوری مدد اور بحالی کے لیے بجٹ تخمینوں میں تبدیلی لائی گئی ہے،انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ کوپ 27 کانفرنس موسمیاتی انصاف دلانے میں سنگ میل ثابت ہوگی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے عراق کے صدر، لبنان کے وزیراعظم اور یورپی یونین کے صدر چارلس مائیکل سے بھی ملاقات کی۔شہباز شریف کی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس سے بھی ملاقات ہوئی۔

خیا ل رہے کہ مصر کی حکومت کوپ 27 کانفرنس کی میزبان ہے جہاں پر موسمیاتی تبدیلی کے عالمی چیلنج کو مؤثر انداز میں نبرد آزما ہونے کے لیے تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔

Related Articles

Back to top button