82 فیصد پاکستانیوں کورونا کے خلاف حکومتی اقدامات سے خوش

حکومت پاکستان کی جانب سے کورونا وائرس جیسی وباء سے نمٹنے کےلیے اٹھائے گئے اقدامات یا اعلان کردہ اقدامات محض بیانات تک محدود نہیں بلکہ پاکستان کے بیشتر شہری بھی حکومتی اقدامات سے خوش ہیں۔
سروے کرنے والے انٹرنیشنل ادارے گیلپ نے گیلپ سروے آف پاکستان اور گیلانی سروے کے تعاون سے مارچ اور اپریل کے دوران حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے سروے کیا۔ سروے کے دوران لوگوں سے کورونا وائرس سے نمٹنے کےلیے حکومت کی جانے سے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے مختلف سوالات کیے گئے اور یہ سوالات دو مختلف مدتوں میں دو بار کیے گئے۔ سروے کے دوران عوام سے کورونا وائرس کی وباء سے نمٹنے کےلیے حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے ان کی رائے مانگی گئی اور عوام سے پوچھا گیا کہ وہ حکومتی اقدامات سے کتنے مطمئن یا خوش ہیں؟۔
گیلپ سروے کی جانب سے یہی سوال عوام سے مارچ اور پھر اپریل کے آغاز میں کیا گیا اور مذکورہ دونوں سروے کے نتائج کے مطابق زیادہ تر پاکستانیوں کا خیال ہے کہ حکومت انتہائی درست طریقے سے کورونا سے نمٹ رہی ہے۔ سروے کے مطابق اگرچہ مارچ میں بھی 50 فیصد سے زائد پاکستانیوں کا خیال تھا کہ حکومت درست انداز سے کورونا سے نمٹ رہی ہے تاہم اپریل تک مزید پاکستانی اس بات پر متفق دکھائی دیے کہ واقعی پاکستانی حکومت کورونا سے نمٹنے کے لیے بہتر اقدامات کر رہی ہے۔ سروے کے مطابق حکومت کی جانب سے کورونا سے نمٹنے کےلیے اٹھائے جانے والے اقدامات سے 82 فیصد پاکستانی خوش دکھائی دیے اور ان کا خیال تھا کہ حکومت درست سمت میں صحیح طریقے سے کورونا سے نمٹ رہی ہے۔
اس سے قبل مارچ میں 60 فیصد پاکستانیوں کا خیال تھا کہ حکومت کورونا سے درست طریقے سے نمٹ رہی ہے اور ایک ماہ میں ایسا سوچنے والے پاکستانیوں کی تعداد میں 22 فیصد اضافہ ہوا اور اپریل کے آغاز تک 82 فیصد پاکستانیوں کا خیال تھا کہ حکومت درست اقدامات کر رہی ہے۔ گیلپ انٹرنیشنل کی جانب سے مذکورہ سروے پاکستان سمیت دنیا کے 17 مختلف ممالک میں کیا گیا اور ان ممالک میں امریکا، جاپان، روس، اٹلی، تھائی لینڈ، سوئٹزرلیڈ، جرمنی، قازقستان، جنوبی کوریا، انڈونیشیا، بلغاریہ، فلپائن، ارجنٹائن، آسٹریا، بھارت اور ملائیشیا شامل تھے۔ سروے کے اعداد و شمار کے مطابق مذکورہ 17 ممالک میں سے کورونا کے حوالے سے عوام کی نظر میں بہتر اقدامات اٹھانے والے ممالک میں پاکستان کا چوتھا نمبر پر تھا۔
حیران کن بات یہ ہے کہ جنوبی کوریا جیسے ملک کے عوام بھی اپنی حکومت کی جانب سے کورونا سے نمٹنے کےلیے اٹھائے گئے اقدامات سے اتنا خوش دکھائی نہیں دیے جتنا پاکستانی عوام اپنی حکومت سے خوش دکھائی دیا۔ جنوبی کوریا نے انتہائی کم مدت میں سخت لاک ڈاؤن کیے بغیر کورونا پر قابو پایا تھا تاہم وہاں کے عوام حکومتی اقدامات سے ناخوش دکھائی دیئے۔
جنوبی کوریا کے 75 فیصد لوگوں کا خیال تھا کہ حکومت نے کورونا سے نمٹنے کے لیے درست حکمت عملی بنائی، یعنی وہاں کی تعداد پاکستان سے کم ہے، پاکستان کے 82 فیصد عوام حکومت کی حکمت عملی سے خوش دکھائی دیے۔ کورونا سے نمٹنے کے لیے حکومتی اقدامات پر سب سے زیادہ 91 فیصد لوگ ملائیشیا کے خوش دکھائی دیے، اس فہرست میں بھارت دوسرے نمبر پر ہے، جہاں کے 91 فیصد لوگ حکومتی اقدامات سے خوش دکھائی دیے۔ گیلپ کے مطابق یورپی ملک آسٹریا کے 86 فیصد، پاکستان کے 82 فیصد، ارجنٹائن کے 81 فیصد، فلپائن کے 80 فیصد، بلغاریہ کے 77 فیصد، انڈونیشیا کے 76 فیصد اور جنوبی کوریا کے 75 فیصد اپنی حکومتوں کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر خوش دکھائی دیے۔
مذکورہ 17 ممالک سے سب سے کم لوگ جاپان کے حکومتی اقدامات سے غیر مطمئن دکھائی دیے، وہاں کے 69 فیصد حکومتی اقدامات سے ناخوش جب کہ محض 19 فیصد خوش دکھائی دیے۔ تھائی لینڈ کے لوگ بھی 19 فیصد لوگ حکومتی اقدامات سے مطمئن دکھائی دیے اور وہاں کے 86 فیصد لوگ غیر مطمئن تھے، پاکستان کے صرف 18 فیصد لوگ ایسے ہیں جو حکومتی اقدامات سے اتفاق نہیں کرتے۔
امریکا کے 48 فیصد حکومتی اقدامات سے مطمئن جب کہ روس کے 51 فیصد، اٹلی کے 72 فیصد اور جرمنی کے 75 فیصد لوگ کورونا سے متعلق حکومت کے اٹھائے گئے اقدامات سے مطمئن ہیں۔ گیلپ کی جانب سے حالیہ سروے سے قبل گزشتہ ہفتے جاری کیے گئے ایک سروے کے نتائج میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان کے ہر 5 میں سے 3 لوگ ایسے ہیں جنہیں لگتا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے خطرے یا معلومات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔
اسی طرح اس سے قبل اپریل کے آغاز میں گیلپ کے سروے میں بتایا گیا تھا کہ مجموعی طور پر ملک کے 68 فیصد عوام کورونا سے بچاؤ کےلیے لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے حامی اور حکومتی فیصلے پر خوش ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button