لاہور میں 19 سالہ لڑکی کی پراسرار موت

لاہور کے علاقہ باغبانپورہ میں جواں سال لڑکی مردہ حالت میں پائی گئی، 19 سالہ نور فاطمہ نے گلے میں پھندا ڈال کر مبینہ طور پر خودکشی کی، پولیس موقع پر پہنچ گئی اور جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لئے، پولیس کا کہنا ہے کہ باغبانپورہ کےعلاقہ شادی پورہ میں 19 سالہ نور فاطمہ نے گلے میں پھندا ڈال کرمبینہ طور پر خودکشی کی تاہم لڑکی کی ہلاکت پر اس کے اہل خانہ کے متضاد بیانات نے معاملے کو مشکوک بنا دیا۔

پولیس نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھا کرکے لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈیڈہاؤس منتقل کردی ہے۔ واقعے کو فوری طور پر خودکشی یا قتل قرار نہیں دیا جاسکتا ہے اس حوالے سے تحقیقات کے بعد ہی حتمی رائے قائم کی جائے گی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل لاہور کے علاقے ٹاؤن شپ میں دو معمر بہنوں کی پُر اسرار ہلاکت کا معاملہ بھی سامنے آیا تھا۔ گذشتہ برس دسمبر میں دو بہنوں کی جلی ہوئی لاشیں ملی تھیں، خواتین کے بھائی مدعی مقدمہ یوسف کے مطابق وقوعہ کے روز کزن گھر آیا ، دونوں کو قتل کرکے جلایا گیا۔

خواتین کے بھائی مدعی مقدمہ یوسف کے مطابق وقوعہ کے روز کزن گھر آیا ، دونوں کو قتل کرکے جلایا گیا۔ سیکٹر سی میں رہائش پذیر دو بہنیں گھر میں پراسرار آتشزدگی کے نتیجے میں بری طرح جھلس کر جاں بحق ہو گئی تھیں۔ پولیس نے خواتین کے بھائی محمد یوسف کی درخواست پر قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔

کیا کپتان حکومت ہم جنس پرستی کو فروغ دینا چاہتی ہے؟

مدعی مقدمہ یوسف کا کہنا تھا کہ اس کی بہن درشہوار اور ناہید انجم گھر پر اکیلی تھیں۔وقوعہ کے روز ان کا کزن گھر آیا تو کھر میں آگ لگی۔اس کی بہنوں کی لاشیں جلی ہوئی فرش پر پڑی تھیں جنہیں نامعلوم افراد نے تیز دھار آلے سے قتل کرکے ثبوت مٹانے کے لیے آگ لگا کر جلا دیا۔پولیس کے مطابق واقعہ کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں۔پوسٹ مارٹم کے بعد اصل حقائق سامنے آئیں گے۔

crime news in urdu

Related Articles

Back to top button